بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلیے پاکستان انفرا اسٹرکچر فنڈ کا قیام زیر غور ہے، اسحاق ڈار

بزنس رپورٹر  بدھ 19 فروری 2014
توانائی، زراعت، کان کنی و دیگر شعبوں پر توجہ ہے، حکومتی سیکیورٹیز کی ٹریڈنگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب ۔فوٹو:فائل

توانائی، زراعت، کان کنی و دیگر شعبوں پر توجہ ہے، حکومتی سیکیورٹیز کی ٹریڈنگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب ۔فوٹو:فائل

کراچی: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار اسٹاک ایکس چینج میں حکومت کے ضمانت شدہ دستاویزات کی تجارت شروع کرنے کا خواب پورا ہوگیا ہے۔

اس طرح سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان، ایس ای سی پی، سی ڈی سی اور اسٹاک ایکس چینجز کی طویل دورانیے کی کوششیں باور ثابت ہوئیں جن کی محنت سے ملکی تاریخ میں پہلی بار سیکنڈری مارکیٹ کا قیام عمل میں آگیا ہے۔ منگل کو کراچی اسٹاک ایکس چینج میں حکومتی سیکیورٹیزکی ٹریڈنگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے  ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اب بچتوں کو چینلائزکرنا ممکن ہو گیا ہے، نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوگی اور چھوٹے سرمایہ کار بھی حکومت کے ضمانت شدہ پیپرز خرید سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ترجیحات وہی ہیں جوملک کوطویل المدت بنیادوں پرترقی کے لیے ناگزیر ہیں، توانائی، صنعتی انفرااسٹرکچر، زراعت، کان کنی اور دیگر اہم شعبوں پر توجہ دی جارہی ہے تاکہ مستقبل میں یہ سیکٹرز ترقی کا اہم کردار بن سکیں، بدقستی سے ماضی میں دور رس پالیسیوں کے فقدان کی وجہ سے معیشت مشکلات کا شکار تھی مگر موجودہ حکومت کے بعد سے اسے صحیح سمت مل گئی اور معاشی کمزوریاں دور ہو رہی ہیں جس کا ادراک عالمی اداروں نے بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان انفرااسٹرکچر فنڈ متعارف کرانے پر غور کررہی ہے۔

تاکہ ملک کا انفرااسٹرکچر بہتر کیا جاسکے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ ایک تاریخی موقع ہے کہ جب ملک میں پہلی بار سیکنڈری مارکیٹ کا قیام عمل میں آیا ہے اور اب ٹی بلز، پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز، ٹی ایف سی اور سکوک سمیت تمام گورنمنٹ سیکیورٹیز کی اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ شروع کردی گئی ہے، اب نہ صرف بینک اور بڑے انسٹی ٹیوشنز بلکہ چھوٹے اورریٹیل انویسٹرز بھی گورنمنٹ سیکیورٹیز کی ٹریڈنگ میں حصہ لے سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا بھر میں سیکنڈری مارکیٹیں بہت بڑی اور مضبوط ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں اب تک اس جانب توجہ نہیں دی گئی تھی، پڑوسی ملک بھارت میں سیکنڈری مارکیٹ کے ذریعے اربوں روپے مالیت کی ٹرانزیکشنز ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت قائم ہونے کے بعد ملکی معیشت کی بحالی کے لیے جو کوششیں شروع کی گئی تھیں اب ان کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں، ملکی اسٹاک ایکس چینجزاپنی بہترین کارکردگی کی وجہ سے دنیا کی بہترین مارکیٹوں میں شمار ہونے لگی ہیں جہاں سرمایہ کاروں کو 50 فیصد سے زائد کے ریٹرن ملے ہیں، اس کے علاوہ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا حجم بڑھ کرساڑھے6 ٹریلین سے بھی بڑھ چکا ہے۔

تاہم ملکی ترقی کے لیے ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں اضافے کی اشد ضرورت ہے، اس کے علاوہ ملک میں انویسٹرز بیس بڑھانے کی ضرورت ہے، اب سیکنڈری مارکیٹ کے قیام سے مزید سرمایہ کار اس مارکیٹ میں آئیں گے تو انویسٹرز بیس میں نمایاں اضافے کی توقع ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے قائم مقام گورنر اشرف محمود وتھراکا کہنا تھا کہ ملک میں سیکنڈری مارکیٹ کے قیام سے ریٹیل انویسٹرز اب گورنمنٹ سیکیورٹیز میں بھی سرمایہ کاری کرسکیں گے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اسٹیٹ بینک اس سلسلے ہر قسم کا تعاون جاری رکھے گا۔

کراچی اسٹاک ایکس چینج کے چیئرمین منیر کمال نے ڈیٹ مارکیٹ کے قیام اور گورنمنٹ سیکیورٹیز کی اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ شروع کرنے کے کام کو بہت کم عرصے میں مکمل کرنے پر اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی، سی ڈی سی، کے ایس ای سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی تعریف کی۔ انھوں نے 31جنوری کو گورنمنٹ سیکیورٹیز کی اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ میں تعاون پر بینک الفلاح، نیشنل بینک، حبیب بینک اور جے ایس بینک کو بھی سراہا۔ کراچی اسٹاک ایکس چینج کے منیجنگ ڈائریکٹر ندیم نقوی نے گورنمنٹ سیکیورٹیزکی اسٹاک مارکیٹ میں ٹریڈنگ سسٹم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی، سی ڈی سی کے چیف ایگزیکٹو حنیف جھکورا اورکراچی اسٹاک ایکس چینج کے جنرل منیجر ثانی محمود نے بھی خطاب کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔