- بینظیر کی شہادت پر بھی الیکشن ملتوی ہوئے تھے، گورنر کے پی
- الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت سیلاب متاثرین سمیت مستحقین میں ونٹرپیکیج تقسیم
- ملک بھر میں قائم حراستی مراکز کی فہرست طلب
- پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی پر دہشت گردی کامقدمہ درج
- پاکستان کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا ایک اور منصوبہ ناکام
- افتخار چوہدری کے اعتراض پرعمران خان کیخلاف ہرجانہ کیس کا بینچ تبدیل
- حازم بنگوار، فیشن اور منافقانہ معاشرتی رویہ
- پاکستان کو طالبان کے خطرے کیخلاف دفاع کا حق حاصل ہے، امریکا
- برطانیہ میں خاتون کو آن لائن ہراساں کرنے والا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
- پی ایس ایل ٹکٹس کی فروخت شروع
- اپنے باغ کا خوبصورت پھول شاہین کے نکاح میں دیدیا، دونوں کو مبارکباد، شاہد آفریدی
- پی ٹی آئی کا حکومت کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر غور
- شیخ رشید کا اسلام آباد سے کراچی منتقلی روکنے کیلیے عدالت سے رجوع
- امریکا میں چینی غبارے کی پرواز، وزیر خارجہ کا دورہ چین ملتوی
- گستاخانہ مواد نہ ہٹانے پر وکی پیڈیا پاکستان میں بلاک
- کراچی؛ خاتون کے ساتھ اوباش نوجوانوں کی سرعام بدتمیزی، حملے کی کوشش
- کراچی میں 2 ماہ میں سرکاری تیل چوری کی تیسری لائن پکڑی گئی
- چین کی نیوکلئیر انرجی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
- پیٹرول مزید 30 روپے لیٹر مہنگا ہونے کا امکان
- اعظم خان یو اے ای کے گولڈن ویزا ہولڈر بن گئے
میڈیا دفاتر پر حملوں کیخلاف پی ایف یوجے اور کے یو جے کا مظاہرہ

کے یو جے کے تحت نجی چینل واخبارات کے دفاتر پرحملوں کیخلاف مظاہرے میں صحافی نعرے لگارہے ہیں۔ فوٹو: این این آئی
کراچی: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور کراچی یونین آف جرنلسٹس کے تحت منگل کو میڈیا دفاتر پر بم حملوں کے خلاف پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے میں شریک صحافیوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر آزادی صحافت کے نعرے درج تھے،مظاہرے میں ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے بھی شرکت کی، پی ایف یو جے کے سیکریٹری جنرل امین یوسف نے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ کراچی کے میڈیا ہاؤسز پر تواتر سے حملے جاری ہیں حکومت اظہار مذمت کے علاوہ عملی اقدامات سے گریزاں ہے اب وقت آگیا ہے کہ ہم متحد ہوکر ان مسائل سے نکلنے کے لیے جدوجہد کریں، انھوں نے حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے میڈیا دفاتر کے تحفظ اور واقعات کی تحقیق کے لیے عملی اقدامات نہ کیے تو ملک بھر اور خصوصاً پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے۔
کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر جی ایم جمالی نے کہا کہ دہشت گرد اپنے مقاصد کے حصول کے لیے میڈیا ہاؤسز پر حملے کر رہے ہیں تاہم شہادتوں کے باوجود صحافیوں کے حوصلے کمزور نہیں، ہم دہشت گردوں سے ڈرنے والے نہیں، حق اور سچ کے لیے اپنی جان تو قربان کرسکتے ہیں لیکن دہشت گردوں کے آگے سر نہیں جھکائیں گے، صحافیوںاور عوام کی حفاظت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمے داری ہے، وفاقی وزیر داخلہ فوری طور ر اس معاملے کا نوٹس لیں اور میڈیا ہاؤسز کی حفاظت کے لیے سخت انتظامات کیے جائیںوقت نیوز، آج ٹی وی پر حملوں اور اے آر وائی کے دفتر کے باہر دھماکا خیز مواد رکھنا قابل مذمت ہے، ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اخترنے کہا کہ پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کے ساتھ ساتھ اب میڈیا ہاؤسز نشانہ بن رہے ہیں حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ میڈیا ہاؤسز کو تحفظ فراہم کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔