وزیراعظم سیاسی قیادت کا اجلاس بلا کر آپریشن کا فیصلہ کریں، خورشید شاہ

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 19 فروری 2014
عمران خان نے آپریشن کے بارے میں بیان دے کر عسکری اورجمہوری قوتوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا، پارلیمنٹ ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

عمران خان نے آپریشن کے بارے میں بیان دے کر عسکری اورجمہوری قوتوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا، پارلیمنٹ ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ طالبان مذاکرات نہیں وقت حاصل کر رہے ہیں، نواز شریف کرسی کی فکر نہ کریں، تمام سیاسی جماعتیں ان کی وزارت عظمیٰ کو بچانے کے لیے متحد ہیں۔

عمران خان نے آپریشن بارے بیان دے کر عسکری اورجمہوری قوتوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپا، وزیراعظم ایک ہفتے میں سیاسی قیادت کا اجلاس بلا کر آپریشن کا فیصلہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کوپارلیمنٹ ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مہمند ایجنسی میں23ایف سی اہلکاروں کا قتل غیرانسانی اور غیرشرعی فعل ہے،ہم ملک میں سنسنی نہیں پھیلانا چاہتے لیکن نوازشریف کو وزیراعظم نہیں بلکہ لیڈر بن کر فیصلہ کرنا ہوگا۔ اگر نواز شریف کی کرسی کو کوئی خطرہ ہوا تو سیاسی جماعتیں انکے ساتھ کھڑی ہوں گی،انھیں کسی تحریک عدم اعتماد کا خطرہ نہیں۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اگر اس معاملے میں حکومت کو کامیابی ہوئی تو آئندہ بلوچستان میں بھی کامیابی ملے گی۔ عمران خان نے طالبان کو بالواسطہ یہ پیغام دیا ہے کہ حکومت ان سے خوفزدہ ہے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت اور فورسزکوایک صفحہ پرہونا چاہیے، طالبان اپنے آپ کو مضبوط کررہے ہیں ہم کب تک خوف کے عالم میں زندہ رہیں گے۔ پیپلزپارٹی کے دور میں لوگ دہشتگردی کے خوف میں مبتلا نہیں تھے۔ حکومت کے خلاف بجلی گیس کی قلت پر مظاہرے کرتے تھے مگر آج دہشتگردی کے خوف سے عوام بجلی اور گیس کے مسائل بھول گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔