- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
- باریک سوئیوں سے بنی وائرس کش سطح تیار
- انسانوں نے جانوروں کو وائرس سے زیادہ متاثر کیا ہے، تحقیق
بیروت میں ایرانی ثقافتی مرکزکے قریب 2 خود کش حملے، 5 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی
بیروت: لبنان کے دارالحکومت میں ایرانی ثقافتی مرکز کے باہر 2 خود کش بم حملوں کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی ثقافتی مرکز کے باہر ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے بعد فائرنگ بھی شروع ہوگئی اور کچھ ہی دیر بعد دوسرے حملہ آور نے بھی خود کو دھماکے سے اڑالیا، دھماکوں کے بعدعلاقے میں بھگڈر مچ گئی جب کہ اس دوران انسانی اعضا بھی ہرطرف بکھر گئے، وزارت صحت کے مطابق خود کش دھماکوں میں 5 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے جب کہ زخمیوں میں سے بھی متعدد کی حالت تشویشناک ہے ۔
دوسری جانب القاعدہ سے تعلق رکھنے والی ’’عبداللہ اعظم بریگیڈ‘‘ نامی تنظیم نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے اگرا ایران کی حکومت نے فوری طورپرلبنان میں موجود اپنی فورسز کو واپس اورہمارے قیدیوں کو رہا نہ کیا تو آئندہ بھی اس طرح کے دھماکے کئے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔