کہیں آپ بیمار تو نہیں!

تحریم قاضی  اتوار 27 فروری 2022
بظاہر صحت مند دکھائی دینے والے افراد بھی اندرونی طور پہ غیر صحت مند ہو سکتے ہیں۔ فوٹو : فائل

بظاہر صحت مند دکھائی دینے والے افراد بھی اندرونی طور پہ غیر صحت مند ہو سکتے ہیں۔ فوٹو : فائل

انسان اپنی زندگی میں حقوق و فرائض کے سلسلے میں جکٹرا ہوا ہے۔

حقوق و فرائض میں جہاں حقوق العباد اور حقوق اللّٰہ شامل ہیں وہیں انسان کی جان کا بھی ایک حق ہے اور انسان کا فرض ہے کہ وہ اپنی جان کی حفاظت کرے۔ عموماً لوگ امور زندگی کی انجام دہی میں اس قدر مصروف ہوتے ہیں کہ وہ اپنی جان کا حق فراموش کر دیتے ہیںاور ایک وقت آتا ہے جب انھیں اس کی بھاری قیمت چکانی پڑتی ہے۔

کبھی ہسپتالوں میں تو کبھی جم خانوں میں۔ ضروری نہیں کہ ہم اپنی ذات کا خیال جان بوجھ کر نہ رکھ رہے ہوں بلکہ آپ نادانستگی میں ایسا کر رہے ہوں۔کیا آپ جانتے ہیں کہ ماہرین کے مطابق بظاہر تندرست دکھائی دینے والے افراد میں بھی اگر مندرجہ ذیل علامات دکھائی دیں تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ کے اندر کچھ گڑ بڑ چل رہی ہے۔ان علامات کے ظاہر ہوتے ہی آپ کو چوکنا ہوجانا چاہیئے۔ وہ علامات کیا ہیں آئیے جانتے ہیں۔

ذہنی غبار
کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے آپ سو کر اٹھتے ہیںاور آپ خود کو ادھورا اور بٹا ہوا محسوس کرتے ہیں۔ بظاہر کوئی وجہ بھی نہیں ہوتی اور آپ ہر چیز سے اکتا کر تنہا رہنا چاہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ایسی کیفیت ذہنی غبار کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے جو صرف نیند میں خرابی کا سبب نہیں بنتی بلکہ دیگر مسائل کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔جوکہ ہارمونز کے غیر متوازی انداز میں نشوونماء پانے کا پیش خیمہ ہوتے ہیں۔ خصوصاً خواتین میں تھائیرائیڈ کی غیر متوازی صورت حال میں ایسی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ جس کے لئے ماہرین ایسے ٹیسٹ تجویز کرتے ہیں جن سے ہارمونز کا تفصیلی جائزہ ممکن ہو۔

عصبی تنائو
انسان کی نجی زندگی کی بات کی جائے یا عوامی یا پھر تعلقات کی کہیں نہ کہیں انسان تنائو کا شکار ہو ہی جاتا ہے۔ جو کہ اس کی جسمانی و ذہنی کار کردگی کو متاثر کرتا ہے۔تنائو سے جسم میں موجود کورٹیسول نامی ایک ہارمون کا توازن بگڑ جاتا ہے جس سے بعض اوقات انسان کا موڈ ناخوش گوار ہو جاتا ہے یا اسے بے چینی ہونے لگتی ہے یا کبھی انتہائی صورت حال میں ڈپریشن ہونے لگتا ہے۔ اگر آپ کو اپنے اعصاب ہر وقت کھنچے ہوئے محسوس ہوتے ہیں اور اپنا ذہن دبائو کا شکار لگتا ہے تو اس پہ چوکنا ہونے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ آپ اعصابی تنائو کا شکار ہیں جو کہ ذہنی صحت کے لئے نقصان کا باعث بنتا ہے۔

سستی
آپ نے سن رکھا ہوگا کہ نیند انسان کو پرسکون کرنے والا عمل ہے۔کبھی آپ نے محسوس کیا ہو کہ نیند پوری نہ ہو تو سارا دن برا گزرتا ہے۔ماہرین کے نزدیک جہاں اپنی صحت کی حفاظت ، ورزش اور دیگر امور وقت پہ انجام دینا ضروری ہے وہاں رات کی نیند بھی اہمیت رکھتی ہے۔

اگر آپ وقت پہ سونے کی کوشش کرتے ہیں اور سو نہیں پاتے تو اس صورت میں اپنے معالج سے رجوع کرنا چاہئے۔کیونکہ آپ سلیپ اپینا نامی عارضہ کا شکار ہو سکتے ہیں جس سے آپ کی نیند کا دورانیہ بری طرح متاثر ہوتاہے۔ اس عارضے میں مبتلاافراد نا صرف ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے بلکہ امراض قلب کا شکار بھی ہوجاتے ہیں۔ نیند آپ کے جسم کی تجدید کے لئے ضروری ہے تاکہ جسم کے اندر جاگنے اور آرام کرنے کا جو گھڑیال لگا ہے اس کا تسلسل قائم رہے۔

ٹانگوں میںایٹھن اور ہاتھوں کا کانپنا
اگر آپ کا زیادہ تر وقت کمپیوٹر کے سامنے یا ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر گزرتا ہے تو ہوسکتا ہے آپ کو ٹانگوں میں کھینچائو محسوس نہ ہوتا ہو۔اکثر آپ نے دیکھا ہوگا کہ کچھ لوگوں کے ہاتھ کانپنا شروع ہوجاتے ہیںاور نہ تو آپ کو سردی لگ رہی ہوتی ہے نا ہی کوئی اور مسئلہ۔ لیکن اگر آپ کو ایسا محسوس ہو تو محتاط ہو جائیے کیونکہ اس کی وجہ آپ کے جسم میں وٹامن بی 12کی کمی ہو سکتی ہے۔ اور یہ انیمیا کی بھی نشاندہی کرتا ہے۔ خود کو تندرست و توانا رکھنے کے لئے اپنی غذا کو بہتر رکھیں، انڈوں، گوشت اور دودھ کی بنی اشیاء کا استعمال کریں۔

خشک جلد
عموماً سردیوں میں جلد خشک ہو جاتی ہے اور اس کا حل زیادہ پانی کا استعمال اور موسچرائزد کی صورت میں ممکن ہوتا ہے۔ لیکن اگر جلد پہ خشکی کے ساتھ چبھن اور سفیدی بھی محسوس ہو تو یہ اس بات کی جانب اشارہ کرتی ہے کہ آپ کی خوراک میں حراروں کا استعمال مناسب مقدار میں نہیں کیا جا رہا۔ اگر ایسا مسئلہ ہو تو ماہرین کے مطابق اپنی روزمرہ زندگی میں موسچرائزر کا استعمال اور غذا میں زیتون اور اخروت شامل کرنے سے حل ممکن ہے۔

تھکاوٹ
آپ کوئی کام نہ بھی کریں اور آپ کو تھکاوٹ محسوس ہو کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا! اگر آپ کے ساتھ ایسی صورت حال پیش آرہی ہے تو آپ کو بیٹھ کر یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ آپ جسمانی طور پہ بالکل تندرست ہیں بھی یا نہیں۔ کیونکہ اگر آپ صحت مند ہیں اور بظاہر کوئی مسئلہ بھی نہیں تو آپ کے جسم کو اندرونی طور پہ بھی اپنی کارکردگی بہتر دکھانی چاہیئے۔ ایسا نہیں ہو رہا تو یہ شاید آپ اندرونی طور پہ کمزور ہو چکے ہیں۔

کیل مہاسے
کیل مہاسے عموماً ہارمونز کے توازن کے بگڑنے پہ نمودار ہوتے ہیں۔ماہرین جلد کے مطابق اس میںایک اہم عنصر تنائو بھی ہے جو انھیں بڑھانے میں اپنا کردار ادا کر رہا ہوتا ہے۔بہت سے تحقیقی مقالہ جات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ خاص ایام کے دوران کام کی زیادتی یا پڑھائی کی ٹینشن انھیں بڑھاوا دینے کا باعث بنتی ہے۔ جب ہم سوتے ہیں تو کولسٹرول قدرتی طور پر بڑھتا ہے اور زیادہ میٹھے کھانے بھی جسم میں خون کے اندر شوگر لیول کو بڑھاتے ہیں ، جن سے کیل مہاسے جلد پہ نمودار ہوتے ہیں۔

ناخنوں کی رنگت
کیا آپ نے کبھی اپنے ناخنوں اور اپنی صحت کے درمیان تعلق پہ نگاہ دوڑائی ہے۔ یقیناً لوگ انھیں زیادہ اہمیت نہیں دیتے مگر حیرت انگیز طور پہ ناخنوںکی رنگت وساخت جسمانی طور پر آپ کے تندرست یا بیمار ہونے کا پتہ دیتی ہیں۔گو کہ نیل پالش اور سگریٹ کا استعمال ناخنوں کی زرد رنگت کا باعث بنتے ہیںلیکن ماہرین کے نزدیک ناخنوں کی پیلاہٹ جسم میں مادوں کی نامناسب انداز میں افزائش کی نشاندہی کرتا ہے جو صحت بخش نہیں ہوتے۔اگر آپ کے ناخنوں کی افزائش صحیح نہیں ہو رہی یا ان کے رنگ میں تبدیلی واقع ہو رہی ہے تو آپ غذا کی قلت کا شکار ہیں۔

خراٹے
گو کہ خراٹے لیتے انسان کو سننا ایک ناخوشگواریت بھرا احساس ہے مگر خراٹے لینے والے کی صحت کے لئے اچھا شگون نہیں۔ خراٹوںکا تعلق بہت سی جسمانی کیفیات میں خرابی کی نشاندہی کرتا ہے جیسے کہ نیند میں کمی، وزن میں اضافہ، امراض قلب، معدے کے مسائل اور فالج وغیرہ۔ ماہرین کے مطابق خراٹے صحت کیلئے اس سے کہیں زیادہ نقصان د ہ ہوسکتے ہیں جتنا کہ خیال کیا جاتا ہے۔

آنکھیں
آپ کی یہ انکھیں جہاں شخصت کی آئینہ دار ہوتی ہیں وہیں آپ کی صحت کی راز دار بھی ہوتی ہیں۔ آنکھوں کا سفید حصہ ہماری اچھی صحت کا امین ہوتا ہے ۔ لیکن اگر آنکھوں کا سفید حصہ سفید نہ رہے تو یہ بات صحت کے حوالے سے اچھا شگن نہیں سمجھی جاتی۔ اگر آنکھوں کا رنگ زد ہو تو ماہرین کے مطابق آپ کو مثانے ، جگر اور پنکریاز میں کوئی نہ کوئی مسئلہ ہوسکتا ہے۔ اسی طرح سرخ آنکھوں کا مطلب نیند کی کمی یا آنکھوں کی نسوں یں خون کی روانی میں بندش ہوسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔