ٹنڈو محمد خان، ڈیڑھ ماہ قبل اغوا کیے گئے2ہندو تاجر بازیاب

نامہ نگار  جمعـء 21 فروری 2014
  رہائی کے لیے 5کروڑ مانگے گئے، بغیر تاوان رہائی عمل میں آئی، ایس ایس پی، علاقہ مکینوں کا اظہار مسرت، پولیس کا ہار پہنائے

رہائی کے لیے 5کروڑ مانگے گئے، بغیر تاوان رہائی عمل میں آئی، ایس ایس پی، علاقہ مکینوں کا اظہار مسرت، پولیس کا ہار پہنائے

ٹنڈو محمد خان: ٹنڈو محمد خان  سے ڈیڑھ ماہ قبل اغوا کے گئے 2 ہندو تاجر بازیاب،رہائی کیلیے اغوا کاروں نے 5 کروڑ روپے تاوان مانگا تھا۔

ایس ایس پی نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے تاوان کی ادائیگی کے بغیر مغوی بازیاب کرائے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ٹنڈو محمد خان کے گائوں راجو نظامانی کے قریب سے ڈیڑھ ماہ قبل کار سوار 4مسلح افراد نے65 سالہ ہندو تاجر دیوان گیھی مل اور ان کے 25 سالہ نواسے ونود کمار کو ٹنڈو محمد خان آتے ہوئے اغوا کرلیا تھا۔ ایس ایس پی نے اپنے  دفتر میں  پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے مغویان کی بازیابی کیلیے ڈی ایس پی خالد رستمانی، انچارج سی آئی اے منور ساریو، ایس ایچ او شیخ بھرکیو منظور پٹھان پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دی جنہوں نے ملزمان کا سراغ لگا کران پر دبائو ڈالاجس کے نتیجے میں مغویان کی بغیر تاوان رہائی ممکن ہو سکی۔ ان کا کہنا تھا کہ اغوا کی واردات میں اوبھایو نوہڑیو گروپ ملوث تھا جو عمر کوٹ، میر پور خاص اور سانگھڑ میں اس قسم کی وارداتیں کرتا رہا ہے۔

جبکہ ذرائع کے مطابق پولیس کی خصو صی ٹیم نے موبائل ٹریکنگ سسٹم کے ذریعے ملزمان کا سراغ لگایا اور چند روز قبل اغوا کار گروہ کے مبینہ سربراہ اوبھایو نوہڑیو کے انتہائی قریبی عزیز کو عمر کوٹ سے گرفتار کرکے ملزمان پر مغویوں کی رہائی کے لئے دبائو ڈالا گیا جس پر ملزمان اپنے عزیز کی رہائی کی صورت میں مغویوں کو بغیر تاوان رہا کرنے کا وعدہ کیا ۔پولیس نے گزشتہ شب گرفتار شخص کو رہا کردیا ، ملزمان نے بھی مغویوں کو تاوان لیے بغیر چھوڑ دیا۔ بازیاب نوجوان ونود کمار کا کہنا تھا کہ ملزمان نے ان کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ دی تھیں اور وہ رہائی کیلیے5 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی سید اعجاز شاہ بخاری کا کہنا تھا کہ وہ مغویوں کو بازیاب کرانے والی پولیس ٹیم کیلیے ترقی اور نقد انعام  کی وزیر اعلی سندھ سے سفارش کرینگے۔ادھر مغویوں کی با حفاظت واپسی پر علاقہ مکینوں نے ایس ایس پی اور خصوصی ٹیم کے ارکان کو اجرکیں اور ہار پہنائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔