عورت اپنے مسائل کے حل کیلیے سرگرداں، ریاست ذمے داری پوری کرے، ایکسپریس فورم

ایکسپریس فورم رپورٹ  اتوار 6 مارچ 2022
خواتین کو ریاستی اداروں میں موثر نمائندگی دی جائے، ڈاکٹرزبیدہ۔ فوٹو: ایکسپریس

خواتین کو ریاستی اداروں میں موثر نمائندگی دی جائے، ڈاکٹرزبیدہ۔ فوٹو: ایکسپریس

لاہور: عورت اپنے مسائل کے حل کیلیے سرگرداں و پریشان ہے، ذرائع ابلاغ میں عورت کے وقاراوررشتوں کے تقدس کوملحوظ رکھا جائے اور اخلاقی حدودکی پاسداری کی جائے، بچیوں کی تعلیم کے فروغ کیلئے ضروری ہے کہ پرائمری سے کالج کی سطح تک طالبات کے علیحدہ تعلیمی ادارے بحال کیے جائیں، طلبہ وطالبات کی اخلاقی تربیت اور تعمیر سیرت و کردار کیلیے شرعی احکام کو شامل نصاب کیا جائے، خواتین کی ذہنی اور جسمانی صحت نسلوں کی بقا کیلیے انتہائی اہم ہے۔ دیہی اور شہری علاقوں کی خواتین کو علاج معالجہ کی بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔

ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی شعبہ خواتین کی عہدیداران نے ’’خواتین کے عالمی دن‘‘ کے حوالے سے ’’ایکسپریس فورم‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ فورم کی میزبانی کے فرائض ایڈیٹرفورم اجمل ستار ملک نے سرانجام دیے جبکہ احسن کامرے نے معاونت کی۔

جماعت اسلامی شعبہ خواتین وسطی پنجاب کی صدر ربیعہ طارق نے کہاکہ ا س وقت عورت اپنے مسائل کے حل کیلیے سرگرداں وپریشان ہے،دنیا ٹیکنالوجی کے لحاظ سے عروج حاصل کر رہی ہے لیکن اخلاقی وتہذیبی لحاظ سے انسانی معاشرے تنزل کا شکار ہو رہے ہیں، مغرب کے لگائے گئے نعرے ’’مساوات مردو زن‘‘ نے دنیا کو اور مسلمان معاشروں کو بھی متاثر کیا ہے، یہ غیرفطری نعرہ اورغیراخلاقی نظریہ ہے۔ہم ایسا معاشرہ چاہتے ہیں کہ خواتین کوان کے سب حقوق ملیں۔خصوصاًحق ملکیت ووراثت فراہم کرنے میں ریاست اور حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

اسسٹنٹ جنرل سیکرٹری ڈاکٹرحمیراطارق نے کہا کہ ہمیں ملک کر ایسا معاشرہ بناناہے جہاں خواتین کوتحفظ حاصل ہو، انہیں تعلیم وصحت کے مواقع فراہم کئے جائیں،ایک دن حقوق نسواں کیلئے کافی نہیں ہے، چند گزارشات کااہم اعلان کرتی ہیں،ایک توجتنے غلط رسوم ورواج ہیں،عدم تحفظ کے جتنے رحجانات ہیں ،ہم ہرقسم کے جبرکی پرزورمذمت کرتی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دئیے ہوئے نظام کو رائج کیاجائے،ہرسطح پران کاعلم وشعور پھیلایا جائے،خواتین پرجوظلم و زیادتی ان کی جسمانی کمزوری یاممتا کے جذبہ کی بناپرکی جاتی ہے اس نا انصافی سے انھیں بچایا جائے۔

انہوں نے کہاکہ مساوات مردوزن کانعرہ فطرت کے خلاف ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا پاکستانی معاشرہ ایسامعاشرہ بن جائے جہاں خواتین پرکیاگیاہرظلم چاہے وہ ذہنی ہو،معاشی ہویامعاشرتی ہو، ان سب کوقابلِ سزاجرم قراردیاجائے۔عدلیہ اورقانون نافذکرنے والے ادارے ہرقسم کے صنفی تعصبات سے پاک ہوں،ریاست بلاامتیاز سب خواتین کاتحفظ کرے، انہیں پاکستان کی حدودمیں مکمل شخصی آزادی حاصل ہو۔

جماعت اسلامی شعبہ خواتین لاہورکی صدرڈاکٹرزبیدہ جبیں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ خواتین کوتعلیم کے یکساں مواقع حاصل ہوں،وراثت کے تمام حقوق کی فراہمی کیلئے ریاست خودنگرانی کرے۔خواتین کوتمام ریاستی اداروں میں موثر نمائندگی کاحق دیاجائے،خواتین کوصاف ستھرے ماحول میں سماجی سرگرمیوں کیلئے انتظام فراہم کیاجائے،ہرشعبہ زندگی میں خواتین پراندھادھند بوجھ نہ ڈالا جائے۔

انہوں نے کہاکہ ریاست کے ستون عدلیہ ،مقننہ اور میڈیا وغیرہ اس بات کے پابندہوں کہ خواتین کے وقار و ناموس کی حفاظت کریں، خواتین کے استحصال پرمبنی تمام موادحتیٰ کہ لطائف کوبھی شائع کرنے پر پابندی ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔