- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
سماعت میں کمی اور مرگی، پارکنسن کی ابتدائی علامات ہوسکتی ہیں
لندن: دنیا بھر میں لاتعداد مریضوں پر حملہ کرکے انہیں مفلوج کردینے والے مرض پارکنسن کے ابتدائی علامت کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ سماعت میں خلل اور مرگی جیسی کیفیات اس مرض کی پیش خیمہ ہوسکتی ہیں۔
مشرقی لندن میں مریضوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا تو اس میں یہ رحجان سامنے آیا ہے۔ کوئن میری یونیورسٹی سے وابستہ ایلسٹائر نوئس اور ان کی ٹیم نے برطانیہ بھر میں مختلف نسل اور عمر کے افراد کا بھرپور جائزہ لیا ہے۔ ان تمام افراد کا ڈیٹا پرائمری کیئر ہسپتالوں سے لیا گیا تھا اور اس کی تفصیلات جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے جرنل نیورولوجی میں شائع ہوئی ہیں۔
اایلسٹائر کے مطابق رعشہ اور ہاتھوں میں کپکپاہٹ پارکنسن کی ابتدائی علامات ہوسکتی ہیں جو پانچ سے دس برس قبل ظاہر ہوتی ہیں۔ لیکن اس وقت تک بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔ لیکن سننے میں خلل اور مرگی کی علامات سے ڈاکٹر بہت پہلے ہی پارکنسن کو بھانپ سکتے ہیں۔
1990 سے 2018 تک لگ بھگ دس ہزار افراد پر تحقیق کی گئی جس میں کل ایک ہزار افراد پارکنسن کے شکار دیکھے گئے۔ اس مطالعے مین 55 فیصد سیاہ فام انگریز اور 45 فیصد سیاہ فام، ایشیائی اور دیگر اقوام یا ممالک سے وابستہ تھے۔ ماہرین نے کل 24 علامات پر غور کیا جن میں سماعت میں کمی اور مرگی کو بھی شامل کیا گیا ۔
توقع کے تحت ماہرین نے پارکنسن کے شکار ہونے والے گروپ میں قبض، تھکاوٹ، نیند کی کمی، غنودگی، کندھوں کی تکلیف، جھٹکے، ہاتھوں کی لرزش اور دماغی صلاحیت میں کمی نوٹ کی تھی۔
ان میں سماعت کا متاثر ہونا اور مرگی کو بھی اہم عوامل گردانا گیا۔ تاہم ماہرین نے اس پر مزید تحقیق پر زور دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔