غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی

ایم آئی خلیل  جمعـء 21 فروری 2014

پاکستان کو جی ایس پی اسٹیٹس ملنے کے آغاز پر یہ توقع کی جا رہی تھی کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں تیزی سے اضافہ ہونا شروع ہوجائے گا۔ لیکن اسی دوران ملک میں امن منافی واقعات میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا۔ توانائی بحران ابھی تک ناقابل حل دکھائی دے رہا ہے بلکہ اس کی شدت میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ چند دن قبل ہی پنجاب کی صنعتوں کے لیے گیس کی فراہمی معطل کردی گئی۔ اس کے ساتھ ہی حکومتی وزرا یہ کہتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ حکومت ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور موجودہ حجم میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اکثر کہا جاتا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو توانائی، بنیادی ڈھانچوں کی فراہمی معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے ہر ممکن سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔

چند ہفتے قبل وزیراعظم کی ہدایت پر وزیر خزانہ کی زیر صدارت دبئی میں پاکستان بزنس فورم کے اجلاس کے دوران انٹرنیشنل بزنس اینڈ انویسٹمنٹ کونسل قائم کردی گئی۔ جس کا مقصد بیرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی اور فروغ کے لیے تاجروں، صنعتکاروں، سرمایہ کاروں اور پروفیشنلز کو مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔ کونسل کے زیر اہتمام ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر ملک کو معاشی خود انحصاری کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر انھوں نے پاکستان کی اقتصادی و معاشی صورت حال پر بھی روشنی ڈالی اور شرکا کو پاکستان کے اقتصادی ایجنڈے اور معاشی وژن سے بھی آگاہ کیا۔

دوسری طرف حکومتی حلقوں اور بعض ماہرین کی جانب سے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں مسلسل کمی واقع ہوتی چلی جا رہی ہے۔ بعض افراد کا کہنا ہے کہ اتنی کم سرمایہ کاری ماضی میں کبھی نہ تھی، کہ مسلسل گراوٹ دیکھنے میں آ رہی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق جولائی 2013 تا جنوری 2014 ان سات ماہ کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم ایک ارب گیارہ کروڑ 61 لاکھ ڈالر رہا۔ جب کہ اسی دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا انخلا 59 کروڑ 31 لاکھ ڈالر رہا۔ غیر ملکی سرمایہ کاری میں مسلسل کمی کو دیکھ کر ہمیں سوچنا چاہیے کہ کیا دنیا پاکستان کو ناکام ریاست سمجھ رہی ہے۔ پاکستان کے بارے میں صنعتی ممالک اپنے شہریوں کو وقتا ًفوقتا ًآگاہ کرتے رہتے ہیں کہ پاکستان کا سفر کرنے سے گریز کی کوشش کی جائے۔ لہٰذا پاکستان کو اپنا امیج بہتر بنانے کی بھی فوری ضرورت ہے تاکہ بیرون ممالک سے تاجر صنعتکار پاکستان کا رخ کریں۔

اس وقت دنیا بھر کی حکومتوں کی کوشش ہے کہ وہ اپنے اپنے ملکوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری لے کر آئیں۔ امریکا جوکہ خود کو ایک سپر طاقت کہلواتا ہے اب اپنے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے مہم چلا رہا ہے۔ امریکا کی کوشش ہے کہ امریکا میں غیر ملکی سرمایہ کار ان شعبوں میں سرمایہ کاری کریں جس سے پیداوار میں بھی اضافہ ہو، اس کے ساتھ ہی لوگوں کے روزگار میں بھی اضافہ ہو۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر غیرملکی سرمایہ کاروں کو 32 اہم منڈیوں میں سرمایہ کاری کرنے کی جانب راغب کیا جائے گا۔ کیونکہ اس وقت امریکا کی سالانہ شرح نمو 2 فیصد کے لگ بھگ ہے جوکہ دیگر ترقی یافتہ ملکوں کی نسبت کم ہے۔ شرح نمو میں اضافے کے لیے اب ماضی کی نسبت تمام کوششوں کو باہم مربوط کیا جائے گا تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو۔ امریکا میں ہی پچھلے دنوں سرمایہ کاروں کا کنونشن منعقد کیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ 2000 تک دنیا بھر میں ہونے والی کل سرمایہ کاری کا 37 فیصد امریکا میں ہوا کرتا تھا لیکن اب کل بیرونی سرمایہ کاری کا حصہ سکڑ کر 17 فیصد ہوگیا ہے۔

یورپ بھی غیر ملکی سرمایہ کاروں کی تلاش میں پیچھے نہیں ہے۔ اب ان کی نظریں عرب امرا پر لگی ہوئی ہیں۔ یورپی یونین کے رکن ملک مالٹا نے تو یہاں تک آفر کردی ہے کہ کوئی بھی غیر ملکی ساڑھے 6 لاکھ یورو کی سرمایہ کاری کرنے کے ساتھ ہی اس ملک کی شہریت بھی حاصل کرسکتا ہے۔ پہلے شہریت کے حصول کے لیے طویل عرصے تک مالٹا میں قیام کرنا ضروری تھا۔ اس طرح شہریت حاصل کرنے والوں کے لیے یورپ بھر میں سفر کرنا آسان ہوجائے گا اور سرمایہ کاری کرنا نیز قیام کرنا بھی آسان ہوجائے گا۔ اسپین نے بھی غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے زمین اور جائیداد کا حصول آسان بنادیا ہے۔ اس کے علاوہ برطانیہ نے بھی غیرملکی سرمایہ کاروں کے لیے ویزے کی شرائط کو انتہائی آسان کردیا ہے۔

موجودہ حکومت غیرملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعظم پاکستان چین اور ترکی کا دورہ کرچکے ہیں۔ ترک سرمایہ کاروں کے علاوہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کا عندیہ دے چکے ہیں۔ لیکن بعض غیر ملکی سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہاں پر کرپشن سرخ فیتہ، توانائی بحران اور امن و امان وغیرہ کے مسائل بہت بڑی رکاوٹ بن رہے ہیں۔ ورنہ پاکستان خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے انتہائی موزوں ترین ملک ہے۔ لیکن جہاں ایسے فیصلے صادر کردیے جائیں کہ صنعتوں کو گیس کی سپلائی فوری معطل کی جا رہی ہے تو ایسے میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی سی ہوگی لہٰذا حکومت کو توانائی کی تقسیم اور پیداوار میں اضافے پر بھرپور توجہ دینا ہوگی تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ممکن ہوسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔