چیونٹیاں بھی سرطان کی بو’سونگھ‘ سکتی ہیں

ویب ڈیسک  ہفتہ 12 مارچ 2022
چیونٹیوں کی ایک قسم فارمیکا فیوسکا بہت درستگی سے چھاتی کے سرطان کی شناخت کرسکتی ہیں۔ فوٹو: فائل

چیونٹیوں کی ایک قسم فارمیکا فیوسکا بہت درستگی سے چھاتی کے سرطان کی شناخت کرسکتی ہیں۔ فوٹو: فائل

پیرس: جدید تحقیق سے حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے کہ چیونٹیاں بھی سرطان کی بو سونگھنے میں مہارت رکھتی ہیں جو سونگھنے والے کتوں کی طرح درست ہوسکتی ہے۔ دوسری جانب چیونٹیوں کو صرف 30 منٹ کی تربیت کے بعد سرطان کی شناخت کرنے کے قابل بنایا جاسکتا ہے۔

فرانس میں سی آراین ایس کے تحت ایک منصوبے پر کام کرنے والے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ چیونٹیاں دیگر جانداروں کی طرح سرطانی خلیات کی بہت درستگی سے شناخت کرسکتی ہیں۔ اس ضمن میں کتے سونگھنے کے غیرمعمولی حس رکھتے ہیں۔ یہ چوپائے کووڈ19، اور ملیریا بھی بھانپ سکتے ہیں۔ لیکن کتوں کی تربیت اور دیکھ بھال بہت مشکل ہوتی ہے۔

فارمیکا فیوسکا نوع کی چیونٹیاں کئی نامیاتی مرکبات سونگھنے اورشناخت کی قدرت رکھتی ہیں۔ پہلے مرحلے میں چھاتی کے سرطان کے دو ٹیسٹ پر انہیں تربیت دی گئی۔ تجربہ گاہ میں انہوں نے کتے کی طرح کامیابی سے سرطانی اورغیرسرطانی خلیات کی شناخت کی۔

کتوں کی تربیت میں چھ ماہ سے ایک برس لگتا ہے جبکہ چیونٹیوں کو صرف منٹوں میں اس قابل بنایاجاسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق چیونٹیوں کو باسی غذا، دھماکہ خیزمواد، اور دیگر امراض کی شناخت کے قابل بھی بنایا جاسکتا ہے۔ لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ چیونٹیوں کی صورت میں کینسر کی تیزرفتار، کم خرچ اور بہترین شناخت ممکن ہوسکتی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔