نیشنل ہائی وے سے ملنے والی لاش ڈس ایبل کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی کی نکلی

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 22 فروری 2014
30 سالہ غلام سخی 28 نومبر 2012 کو گذری میں میچ کھیلنے گیا اور لاپتہ ہوگیا، مقدمہ بھی درج کرایا تھا، والد کی گفتگو۔ فوٹو: فائل

30 سالہ غلام سخی 28 نومبر 2012 کو گذری میں میچ کھیلنے گیا اور لاپتہ ہوگیا، مقدمہ بھی درج کرایا تھا، والد کی گفتگو۔ فوٹو: فائل

کراچی: بن قاسم کے علاقے نیشنل ہائی وے سے جمعرات کو2 افراد کی لاشیں ملیں جن میں سے ایک کی شناخت غلام سخی کے نام سے کرلی گئی۔

غلام سخی ڈیڑھ برس سے لاپتہ تھا جس کا مقدمہ گذری تھانے میں درج تھا، غلام سخی پاکستان ڈس ایبل کرکٹ ٹیم کا کھلاڑی تھا، یہ بات غلام سخی کے والد محمد رسول نے ایکسپریس کو بتائی، تفصیلات کے مطابق جمعرات کو نیشنل ہائی وے سے جمعرات کو2 افراد کی لاشیں ملی تھیں جنھیں نامعلوم افراد نے اغوا کے بعد تشدد کا نشانہ بنایا اور فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا، گزشتہ روز ایک لاش کی شناخت30 سالہ غلام سخی ولد محمد رسول کے نام سے کی گئی، مقتول کے والد محمد رسول نے ایکسپریس کو بتایا کہ غلام سخی پاکستان ڈس ایبل کرکٹ ٹیم کا آل رائونڈر کھلاڑی تھا، وہ تقریباً ڈیڑھ برس سے لاپتہ تھا، انھوں نے بتایا کہ 28 نومبر 2012 کو ان کا بیٹا گذری میں واقع ڈیفنس ڈگری کالج فیز6ڈی ایچ اے خیابان راحت گرائونڈ میں کرکٹ کھیلنے گیا تھا جس کے بعد سے وہ واپس نہیں آیا۔

اس کی ٹیم کے ارکان نے بتایا کہ وہ گھر جانے کے لیے گرائونڈ سے نکلا تھا لیکن وہ گھر نہیں پہنچا، اس کی گمشدگی کی رپورٹ گذری تھانے میں درج کرائی گئی جبکہ اسے ہر ممکن مقام پر تلاش کیا گیا لیکن اس کا کوئی سراغ نہیں ملا جس کے بعد13دسمبر 2012 کو اس کے غلام سخی کے اغوا کی ایف آئی آر مقدمہ الزام نمبر 417/12 بجرم دفعہ 365 کے تحت درج کرادی گئی، محمد رسول نے ایکسپریس کو مزید بتایا کہ وہ سہراب گوٹھ کے رہائشی ہیں اور ان کا بیٹا غلام سخی کرکٹ کھیلنے کی غرض سے مختلف علاقوں میں جاتا رہتا تھا، واقعے کے بعد سے ڈس ایبل کرکٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے بھی تعاون کیا اور اسے ڈھونڈنے میں مدد کی تاہم غلام سخی نہیں مل سکا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔