- پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان اضافی ریونیو پر اتفاق
- والدین اور بھائیوں نے بہن کو قتل کرکے لاش تیزاب میں ڈال دی
- کبھی نہیں کہا الیکشن نہیں کروائیں گے، وزیر اطلاعات
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور
- ترکیہ کے المناک زلزلے پر بھی بھارت کا پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا
- راولپنڈی میں گیارہ سالہ بچی سے زیادتی
- امریکا؛ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر گولی لگنے سے پاکستانی نژاد پولیس افسر جاں بحق
- اگر کوئی لڑکی محبت کا اظہار کرے تو میں کیا کرسکتا ہوں، نسیم شاہ
- پنجاب، خیبر پختونخوا میں بلدیاتی اداروں کی معطلی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- حکومت کا پیٹرول کی قیمت بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، ذخیرہ اندوز باز آجائیں، وزیر پیٹرولیم
- سعودی ولی عہد کا ترکیہ اور شام کو امداد پہنچانے کیلیے فضائی پُل بنانے کا حکم
- پی ٹی آئی کا 33 حلقوں پر ضمنی انتخابات کی تاریخ تبدیل کرنے کا مطالبہ
- انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں کمی آگئی
- انڈے کھانے سے دل کو فائدہ ہوسکتا ہے
- گلیشیئر پگھلنے سے پاکستان اور بھارت میں 50 لاکھ افراد متاثر ہوسکتے ہیں
- کابینہ میں توسیع؛ وزیراعظم نے مزید 7 معاونین خصوصی مقرر کردیے
- ہالینڈ میں زیرِ آب سائیکلوں کی سب سے بڑی پارکنگ کی تعمیر کا منصوبہ
- فاسٹ بولر وہاب ریاض کی پی ایس ایل میں شرکت پر سوالیہ نشان لگ گیا
- اسلام آباد؛ شادی شدہ خاتون کی نازبیا تصاویر بنوانے والا پولیس اہلکار گرفتار
- الیکشن کمیشن ہنگامہ آرائی: تحریک انصاف کے عامر ڈوگر اور لیگی سینیٹر گرفتار
سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار ایک دن میں81 ملزمان کے سر قلم

پھانسی پانے والوں پر داعش، القاعدہ اور حوثیوں باغیوں سے تعلق تھا، فوٹو: فائل
ریاض: سعودی عرب میں دہشت گردی کے الزام میں ایک ہی دن میں 81 افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا۔
سعودی سرکاری میڈیا کے مطابق عبادت گاہوں اور سرکاری اداروں کو نشانہ بنانے، سیکیورٹی اہلکاروں کے قتل، بارودی سرنگیں بچھانے، اغوا، تشدد، عصمت دری اور مسلح ڈکیتی جیسے جرائم میں ملوث 81 افراد کا سر قلم کردیا گیا۔
سزائے موت پانے والوں میں القاعدہ اور داعش سے تعلق رکھنے والے سعودی اور غیر ملکی شہری شامل ہیں جن میں اکثریت یمن کے شہریوں کی ہے جن پر ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے منصوبوں میں معاونت اور ہتھیاروں کی فراہمی کا الزام تھا۔
وزارت نے کہا کہ مجرموں کو متعلقہ عدالت میں مقدمات کی سماعت کے بعد سزا سنائی گئی، انہوں نے مزید کہا کہ سزائے موت کے فیصلوں پر اپیل کورٹ اور سپریم کورٹ سے منظوری کے بعد عمل درآمد کے لیے شاہی حکم جاری کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ ایک ہی دن میں 81 افراد کی سزائے موت پر عمل درآمد کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ گزشتہ برس اتنے ہی افراد کو پورے سال میں سزائے موت دی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔