نیپرا کے اختیارات میں اضافے کا فیصلہ، جرمانوں کی رقم بھی بڑھائی جائیگی

ارشاد انصاری  ہفتہ 22 فروری 2014
 نیپرا ایکٹ 1997 کا مجوزہ ترمیمی مسودے کووزارت قانون و انصان سے باہمی مشاورت کے ساتھ حتمی شکل دی جا رہی ہے، حکام فوٹو: فائل

نیپرا ایکٹ 1997 کا مجوزہ ترمیمی مسودے کووزارت قانون و انصان سے باہمی مشاورت کے ساتھ حتمی شکل دی جا رہی ہے، حکام فوٹو: فائل

اسلام آباد: آئی ایم ایف کی شرط پوری کرنے کیلیے وفاقی حکومت نے نیپرا ایکٹ کی خلاف ورزی کرنیوالی پاور کمپنیوں کیخلاف سخت کاروائی کیلیے نیپرا کے اختیارات میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالی پاور کمپنیوں اور نیپرا ایکٹ کی خلاف ورزی کرنیوالے پاور کمپنیوں کو جرمانوں کی رقم بڑھانے اور نیپرا کاریگولیٹری کنٹرول بڑھانے کیلیے نیپرا ایکٹ 1997 میں ترامیم کی جائینگی اور ان ترامیم کے ذریعے نیپرا کے انفورسمنٹ سسٹم کو مزید فعال اور مضبوط بنایا جائیگا حکام کے مطابق نیپرا ایکٹ 1997 کا مجوزہ ترمیمی مسودے کووزارت قانون و انصان سے باہمی مشاورت کے ساتھ حتمی شکل دی جا رہی ہے اور اسکی قانونی نوک پلک درست کرنے کے بعد جلد ہی ترجیحی بنیادوں پر منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کو بھجوادیا جائیگا۔

نیپرا ایکٹ کے ترمیمی مسودے بارے میں نیپراکے اعلیٰ افسر نے،،ایکسپریس کو بتایاکہ موجودہ نیپرا ایکٹ میں نیپرا کے پاس خلاف ورزی کرنیوالی کمپنیوں کے خلاف سخت کاروائی کا اختیار نہیں اور خلاف ورزی کی مرتکب کمپنیوں کیلیے مقرر کردہ جرمانوں کی حد بھی بہت کم ہے،اس لیے پاور کمپنیاں نیپرا کے احکام کو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیتیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔