فنڈز ختم؛ امریکا میں افغان سفارت خانہ ایک ہفتے میں بند ہوجائے گا

ویب ڈیسک  اتوار 13 مارچ 2022
امریکا میں افغانستان کے 100 سے زائد سفارت کار پھنس گئے ہیں، فوٹو: فائل

امریکا میں افغانستان کے 100 سے زائد سفارت کار پھنس گئے ہیں، فوٹو: فائل

 واشنگٹن: امریکا میں افغانستان کے سفارتخانے کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے جس کے باعث آنے والے ہفتے میں سفارت خانہ بند ہونے کا امکان ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کی حکومت قائم ہونے کے باوجود امریکا میں افغان سفارت خانہ آزادانہ طور پر کام کر رہا تھا تاہم طالبان حکومت کے زیر اثر نہ ہونے کے باوجود افغان سفارت خانے کو بھی فنڈز مہیا نہیں کیے جا رہے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر اہلکار نے بتایا کہ واشنگٹن میں سفارت خانے، لاس اینجلس اور نیویارک کے قونصل خانوں میں 100 سے زائد سفارت کار کام کر رہے ہیں تاہم فنڈز ختم ہونے کی وجہ سے دفاتر آئندہ ہفتے بند کردیئے جائیں گے۔

محکمہ خارجہ کے اہلکار نے یہ بھی انکشاف کیا کہ امریکا میں موجود 100 سے زائد افغان سفارت کاروں کو ملک بدری سے بچنے کے لیے امریکی ویزے حاصل کرنے ہوں گے جس کے لیے ان کے پاس صرف ایک ماہ کی مہلت بچی ہے اگر ویزے نہ ملے تو انھیں نہ چاہتے ہوئے بھی افغانستان جانا پڑے گا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے اہلکار نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کی حکومت کا طالبان کی جانب سے تعینات کیے گئے سفارت کاروں کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ موجودہ سفارت کاروں کے پاس ایک ماہ وقت ہے۔

امریکی وزارت خارجہ نے افغان سفارت خانے کے تعاون سے سفارت خانے کو منظم طریقے سے بند کرنے پر کام شروع کردیا ہے جس سے سفارت خانے کے دوبارہ کھلنے تک امریکا میں تمام افغان سفارتی مشن کی املاک کی حفاظت جا سکے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں گزشتہ برس اگست میں طالبان حکومت کے قائم ہونے کے بعد سے دنیا بھر میں افغان سفارت خانے فنڈز کی کمی کے باعث بند ہو رہے ہیں جب کہ طالبان کے نامزد کردہ سفارت کاروں کو کوئی ملک تسلیم کرنے کا تیار نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔