ق لیگ کا اجلاس ختم؛ حکومت کی بجائے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا ’اشارہ‘

ویب ڈیسک  اتوار 13 مارچ 2022
مسلم لیگ ق کا مشاورتی اجلاس مسلسل دوسرے روز چوہدری برادران کی رہائش گاہ پر ہوا—فائل فوٹو

مسلم لیگ ق کا مشاورتی اجلاس مسلسل دوسرے روز چوہدری برادران کی رہائش گاہ پر ہوا—فائل فوٹو

 لاہور: پاکستان تحریک انصاف (ف) کی اتحادی پارٹی مسلم لیگ (ق) کا متحدہ اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق 2 روزہ مشاورتی اجلاس ختم ہوگیا، اجلاس میں ق لیگ نے حکومت کی بجائے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اشارہ دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ق لیگ کے زیادہ تر رہنما حکومتی رویے سے نالاں ہیں، جس پر انہوں نے اپوزیشن کی پیشکش کا مثبت جواب دینے پر زور دیا ہے اور دیگر اتحادی دھڑوں کے ساتھ مل کر چلنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سربراہ ق لیگ چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو تندو تیز الفاظ استعمال کرنے اور سیاسی قیادت کو ایک دوسرے کے خلاف برے القابات سے گریز کرنا چاہیے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے اپوزیشن کی جانب جھکاؤ کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر حزب اختلاف کا ساتھ دیا تو وزارتوں سے مستعفی ہوں گے، اپوزیشن سے اسمبلیوں کی مدت مکمل ہونے پر اتفاق ہوا ہے جبکہ یہ بھی طے پایا کہ اسپیکر اسمبلی اپنی مدت پوری کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر (شہباز شریف) کے ساتھ کسی بھی وقت ملاقات متوقع ہے، مسلم لیگ (ن) کے صدر کی جانب سے پارلیمانی جماعتوں کے عشائیہ میں شرکت کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں، اگلے دو دن حکومتی اتحادیوں سے مشاورت کے بعد آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان مشترکہ کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔