- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
بچوں کی صحت پر موبائل اسکرین کے منفی اثرات کے مزید ثبوت سامنے آگئے
کینیڈا: دنیا بھر کے والدین کے لیے اس وقت سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ کسی طرح ان کے بچے ٹیبلٹ اور اسمارٹ فون دیکھنے میں وقت کم صرف کریں۔ اب بچوں میں اسکرین تکتے رہنے کے زائد وقت کے انتہائی منفی اثرات کے مزید ثبوت سامنے آگئے ہیں۔
اینجلیا رسکن یونیورسٹی (اے آر یو) کے ماہرین نے اس پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکرین دیکھنے میں زائد وقت گزارنے والے بچے نظرکی کمزوری، توجہ میں کمی اور موٹاپے کے شکار ہوسکتے ہیں اور ہورہے ہیں۔
اس ضمن میں اے آر یو کے ماہرین نے پوری دنیا میں ہونے والے تحقیق کا جائزہ یا میٹا ریویو کیا ہے۔ ان کے مطابق کورونا وبا میں اس کا آغاز ہوا اور اب یہ حال ہے کہ بچے روزانہ دو گھںٹے اسکرین دیکھنے کی حد پھلانگ چکے ہیں۔ پوری دنیا میں بچے کہیں تین اور کہیں چار چار گھںٹے موبائل فون دیکھتے رہتے ہیں۔
سب سے خوفناک بات یہ ہے کہ دو سال تک کے بچے کے سامنے موبائل اسکرین کی شدید ممانعت ہے لیکن وہ بھی اس کیفیت سے دور نہیں۔ ایک ملک تیونس میں تحقیق کے مطابق 5 سے 12 برس تک بچوں میں اسکرین ٹائم کا وقت 111 فیصد بڑھ چکا ہے۔
ماہرین کے مطابق فون اور ٹیبلٹ سے آنکھوں کی خشکی بڑھ رہی ہے، ان میں سرخی اور تناؤ بڑھتا ہے۔ لیکن سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ دونوں آنکھوں کے عکس ملاکر ایک منظر دکھانے کی دماغی کیفیت متاثر ہورہی ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ بلوغت تک پہنچنے والے بچے ایک وقت میں ایک سے زائد آلات استعمال کررہے ہیں۔ وہ ٹی وی دیکھتے وقت بھی فون یا ٹیبلٹ اپنے پاس رکھتے ہیں۔ اس سے بصارت پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔ دوسری بعد یہ ہے سرگرمی ختم ہورہی ہے اور بچے دیر تک ایک ہی جگہ بیٹھنے سے موٹاپے اور دیگر امراض کے شکار بن رہے ہیں۔
سائنسدانوں نے والدین اور اساتذہ سے کہا ہے کہ وہ کسی طرح بچوں میں اسکرین ٹائم کم کریں اور انہی ورزش اور جسمانی سرگرمی کی جانب راغب کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔