چین میں کورونا ایک بار پھر سر اُٹھانے لگا، لاک ڈاؤن نافذ

ویب ڈیسک  پير 14 مارچ 2022
شہر شینزین میں 20 مارچ تک ٹرانسپورٹ بند کردی گئی، فوٹو: فائل

شہر شینزین میں 20 مارچ تک ٹرانسپورٹ بند کردی گئی، فوٹو: فائل

بیجنگ: چین میں کورونا کے نئے کیسز کی شرح دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جس کے بعد پونے دو کروڑ آبادی پر لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے ’’زیرو کورونا‘‘ مہم ابھی اپنے اہداف کی جانب گامزن تھی کہ اچانک یومیہ کیسز میں ہوشربا اضافہ ہوگیا جو گزشتہ دو برسوں میں نئے کیسز کی سب سے زیادہ شرح ہے۔

چین میں کورونا کیسز کی تعداد 3 ہزار 400 ہوگئی ہے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ شینزین ہے جو ٹیکنالوجی حب کہلاتا ہے اور کاروبار کا مرکز ہے۔ شینزین کی آبادی 1 کروڑ 70 لاکھ سے زائد ہے جو لاک ڈاؤن کے باعث گھر میں قید ہو گئے ہیں۔

ایک دن میں 66 نئے کیسز سامنے آنے پر شینزین میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرکے 20 مارچ تک کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند کردی گئی جب کہ تمام شہروں کا تین مرحلے میں کورونا ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کورونا سب سے پہلے چین میں 2019 کو سامنے آیا تھا جس کے بعد یہ مہلک وائرس پوری دنیا میں پھیل گیا اور اب تک مجموعی طور پر 60 لاکھ سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔