- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بارش کے باعث تاخیر کا شکار
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث ہونے کا انکشاف
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو برطرف دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان اسرائیل کے پس منظر میں نہ دیکھا جائے، اسحاق ڈار
81 افراد کے سر قلم؛ ایران نے سعودی عرب کیساتھ مذاکرات ملتوی کردیئے
تہران: سعودی عرب میں حوثی باغیوں کے سہولت کاروں سمیت 81 افراد کو ایک ہی دن میں سزائے موت دینے کے فوری بعد ایران نے براہ راست مذاکرات کے پانچویں دور کو ملتوی کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے سعودی عرب کے ساتھ ہفتے کے روز سے شروع ہونے والے براہ راست مذاکرات کے پانچویں دور کو بغیر کوئی وجہ بتائے ملتوی کردیا اور نئی تاریخ کا اعلان بھی نہیں کیا گیا۔
خیال رہے کہ ویانا میں جوہری معاہدے کی بحالی سے متعلق ہونے والے امریکا اور ایران کے مذاکرات بھی تعطل کا شکار ہوگئے ہیں۔ دونوں ممالک پر جوہری معاہدے 2015 کی بحالی کے لیے دیگر رکن ممالک نے دباؤ ڈالا تھا۔
یہ خبر پڑھیں : سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار ایک دن میں81 ملزمان کے سر قلم
مذاکرات کے ملتوی ہونے کی وجہ تو نہیں بتائی گئی ہے تاہم ایران نے یہ اقدام اُس وقت اُٹھایا ہے جب سعودی عرب میں 81 افراد کو ایک ہی دن میں عدالتی حکم پر سزائے موت دی گئی۔
جن 81 ملزمان کے سر قلم کیے گئے ان میں سے 43 افراد اہل تشیع تھے اور ان پر حوثی باغیوں کی سہولت کاری کا الزام تھا اور یہ اہل تشیع کے اکثریتی علاقے قطیف کے رہائشی تھت جہاں سے سعودی حکومت کے خلاف متعدد بار مہم چلائی گئی ہے۔
2016 میں بھی شیعہ عالم کا سر قلم ہونے پر ایران میں سعودی سفارت خانے پر حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد سعودی عرب نے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے جس کی بحالی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔
ایران کے براہ راست مذاکرات کے پانچویں دور کو ملتوی کرنے پر سعودی حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔