بھارتی جیل میں ایک اورپاکستانی جاں بحق، انتظامیہ نے واقعے کو خودکشی قراردے دیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 22 فروری 2014
گزشتہ برس مئی میں بھی پاکستانی شہری ثناءاللہ کو بھارتی جیل میں قتل کر دیا تھا۔ فوٹو؛ فائل

گزشتہ برس مئی میں بھی پاکستانی شہری ثناءاللہ کو بھارتی جیل میں قتل کر دیا تھا۔ فوٹو؛ فائل

سری نگر: بھارتی جیل میں ایک اور پاکستانی جاں بحق ہو گیا جب کہ انتظامیہ واقعے کو خودکشی کا نتیجہ قرار دے رہی ہے۔

بھارتی میڈیا رپوٹس کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر میں امپالہ ڈسٹرکٹ جیل کے ڈائریکٹر جنرل کے راجیندرا کمار کا کہنا تھا کہ ہفتہ کی صبح پاکستانی قیدی شوکت علی ولد برکت علی کی پھندا لگی لاش برآمد ہوئی تاہم واقعے کی مزید تفصیلات کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ راجیندرا کمار کا کہنا تھا کہ شوکت علی کے قتل کی عدالتی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

شوکت کے والد برکت علی کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج جھوٹ بول رہی ہے کہ ان کا بیٹے نے خود کشی کی ہے وہ کبھی ایسا نہیں کر سکتا، اسے بھارتی فوج نے تشدد کر کے قتل کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شوکت گزشتہ 15 برس سے لا پتہ تھا اور اس حوالے سے مقامی تھانے میں ایف آئی آر بھی درج کرائی تھی لیکن آج پولیس حکام کے ذریعے سے پتہ چلا کہ ان کے بیٹے کو بھارت میں قتل کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا فٹبال کی سلائی کا کام کرتا تھا اور غلطی سے سرحد پار چلا گیا تو بھارتی فوج اسے گرفتار کر کے لے گئی اور اسے قتل کر دیا۔

برکت علی کہنا تھا کہ حکومت پاکستان سے درخواست ہے کہ وہ شوکت علی کی لاش کو واپس لانے کے لئے اقدامات کرے۔ دوسری جانب دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن جیل میں جاں بحق پاکستانی کی موت کے معاملے کو دیکھ رہا ہے، اس کے علاوہ میت کی وطن واپسی کے لئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارتی فوج نے سیالکوٹ کے رہائشی شوکت علی کو فروری 2011 میں غلطی سے سرحد عبور کرنے پر گرفتار کر لیا تھا جس پر بھارتی فوج نے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے اسے جیل منتقل کر دیا تھا جب کہ گزشتہ برس مئی میں بھی بھلوال جیل میں پاکستانی شہری ثناءاللہ رانجے پر حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ جاں بحق ہو گئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔