نور مقدم کیس کے مجرم ظاہر جعفر نے سزا کے خلاف اپیل دائر کردی

ویب ڈیسک  منگل 15 مارچ 2022
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: نور مقدم قتل کیس کے مرکزی مجرم ظاہر جعفر نے اپنی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کردی جس پر عدالت نے ٹرائل کورٹ سے ریکارڈ طلب کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق نور مقدم قتل کیس کے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کو ٹرائل کورٹ کی جانب سے سزائے موت اور 25 سال قید بامشقت کی سزا و جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی جس کے خلاف آج ظاہر جعفر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کردی۔ مرکزی مجرم کی جانب سے سزا کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

دریں اثنا نور مقدم قتل کیس میں 9 ملزموں کی بریت کے خلاف اپیل پر عدالت نے ٹرائل کورٹ کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ نور مقدم کے والد شوکت مقدم کی جانب سے ایڈووکیٹ شاہ خاور عدالت میں پیش ہوئے اور جسٹس عامر فاروق اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کیس کی سماعت کی۔

یہ پڑھیں : نور مقدم قتل کیس کے مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت کا حکم

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اس کیس کے مرکزی مجرم کی سزائے موت کے خلاف بھی اپیل آگئی ہے، ریکارڈ منگواتے ہیں پھر ریکارڈ سے ہی آپ کو بتانا ہے۔ عدالت نے نور مقدم قتل کیس سے متعلق ٹرائل کورٹ کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔

ٹرائل کورٹ نے مجرم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر، عصمت آدم، خانساماں جمیل اور تھراپی ورکس کے سی ای او طاہر ظہور سمیت تمام 9 ملازمین کو بری کردیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔