- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
40 ہزار شامیوں کا روس کے شانہ بشانہ لڑنے کیلئے اندراج
دمشق: شام میں 40,000 سے زائد شامیوں نے یوکرین کا سفر کرنے اور روس کے ساتھ مل کر لڑنے کے لیے رجسٹریشن کروادی ہے۔
شامی میڈیا نے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس (ایس او ایچ آر) کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ابھی تک جنگجوؤں کی روانگی کا عمل شروع نہیں ہوا ہے تاہم بھرتی کیے جانے والوں میں القطرجی ملیشیا کے ارکان شامل ہیں جنہوں نے یوکرین میں لڑنے کیلئے حامی بھری ہے۔ القطرجی وہ گروپ ہے جس پر امریکہ نے اسد حکومت اور داعش کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔
آبزرویٹرری کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین بھیجے جانے ان ارکان کا معاوضہ $1,500 اور $2,500 کے درمیان تک ہوسکتا ہے اگرچہ ابھی تک کسی معاوضے کے اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مذکورہ بالا شامی بھرتیوں کو “ٹھگ” قرار دیا ہے جو غیر ملکی سرزمین میں لوگوں کو قتل کرنے کیلئے سفر کرتے ہیں تاہم یوکرین بھی غیر ملکی جنگجوؤں کی مدد لے رہا ہے جن میں سے کچھ مبینہ طور پر برطانیہ اور کینیڈا سمیت دیگر مقامات سے ملک میں پہلے ہی پہنچ چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔