- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
ماں، بیٹی سمیت 4 افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کا سراغ نہ مل سکا، پولیس ناکام
کراچی: شہر قائد کے پوش علاقے ناظم آباد میں ماں، بیٹی اور 22 دن کی بچی سمیت 4 افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کا تاحال سراغ نہ مل سکا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ناظم آباد کے علاقے 4 نمبر بلاک فور جی 5/8 سے 7 مارچ بروز پیر کو 60 سالہ روبینہ زوجہ شمعون اور ان کی بیٹی 35 سالہ حرا کی لاشیں ملیں تھیں جنھیں نامعلوم ملزمان نے گھر میں فائرنگ کر کے قتل کیا تھا۔
ناظم آباد پولیس نے دوہرے قتل کا مقدمہ مقتولہ کے رشتے دار کی مدعیت میں درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کیا تھا، واقعہ کے بعد جائے وقوعہ سے کرائم سین یونٹ نے تمام شواہد جمع کیے جبکہ انویسٹی گیشن پولیس نے گھریلو ملازمہ اور علاقے کے سیکیورٹی گارڈز سمیت دیگر افراد کے بھی بیانات قلمبند کیے جبکہ قریب لگے ہوئے کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیجز بھی حاصل کیں تاہم اب تک اس بات کا تعین نہیں ہو سکا کہ گھر کے اندر ماں اور بیٹی کے قتل میں کون ملوث ہے ۔
دونوں خواتین کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا اور حیرت انگیز طور پر سیکیورٹی گارڈ سمیت محلے میں کسی نے بھی فائرنگ کی آواز نہیں سنی اس حوالے سے ایس آئی یو ناظم آباد دین محمد سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ابھی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کو نہیں ملی ہے جبکہ جائے وقوعہ سے ملنے والے نائن ایم ایم پستول کی فارنزک رپوٹ بھی نہیں مل سکی ہے تاہم پولیس نے جیوفینسنگ بھی کرائی ہے اور اس پر بھی کام ہو رہا ہے۔
انویسٹی گیشن پولیس دستیاب شواہد کی روشنی میں تفتیش کر رہی ہے اور جلد ہی دوہرے قتل کا معمہ حل ہوجائیگا انھوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کا بھی تعین ہو جائیگا کہ دونوں ماں بیٹی کو لاشیں ملنے سے کتنے گھنٹے قبل قتل کیا گیا تھا۔
دوسری جانب شریف آباد کے علاقے لیاقت آباد سندھ گورنمٹ اسپتال کے قریب 5 مارچ کو گاڑی پر فائرنگ سے عمران نامی شخص سر پر گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا، اس حوالے سے ایس آئی او شریف آباد شکیل رند نے بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ گاڑی میں سوار مقتول کی اہلیہ ، بہن اور بھانجی کی مدد سے ملزمان کے خاکے بھی بنائے گئے ہیں۔
جمعرات کو لیاقت آباد 7 نمبر مکان نمبر 268 میں قتل کی پراسرار واردات میں گھر سے 22 دن کی زیمل دختر سعد کی گلا کٹی ہوئی لاش ملی تھی، اس حوالے سے ایس آئی او لیاقت آباد انویسٹی گیشن پولیس اطہر ملک نے بتایا کہ پولیس واردات کے بعد جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کی روشنی میں ننھی زیمل کے قتل میں ملوث ملزمان کا سراغ لگانے کی کوششوں میں مصروف ہے اور واقعہ کی ہر زاویئے سے تفتیش کی جا رہی ہے اور اس حوالے سے جو بیانات قلمبند کیے ہیں ان کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے اور جلد ہی ننھی زیمل کے قتل کا معمہ حل کرلیا جائیگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔