معاہدے کی خلاف ورزی؛ مسلم لباس پہن کر یہودی مسجد اقصیٰ میں داخل

ویب ڈیسک  بدھ 16 مارچ 2022
مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں یہودیوں کے داخلے پر پابندی ہے، فوٹو: فائل

مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں یہودیوں کے داخلے پر پابندی ہے، فوٹو: فائل

بیت المقدس: مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں صرف مسلمانوں کو عبادت کی اجازت ہے جس پر ایک یہودی مسلمانوں کا لباس پہن کر داخل ہوگیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطین میں دائیں بازو کے یہودی شدت پسندوں کے گروپ کے سرگرم رکن رافیل موریس ساتھیوں کے ہمراہ مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں غیر مسلموں کے عبادت کرنے پر پابندی کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔

رافیل موریس نے دشمنی اور ہٹ دھرمی کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے مسلمانوں جیسا لباس پہنا اور بالکل مسلم حلیہ اختیار کرکے سیکیورٹی اہلکاروں کو جھانسہ دیکر کمپاؤنڈ میں داخل ہوا اور نمازیوں کی صف میں کھڑا ہو گیا۔

الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے رافیل موریس نے بتایا کہ وہ ایسا اُس پابندی کو توڑنے کے لیے کرتے ہیں جس کے تحت صرف مسلمانوں کو مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں نماز کی اجازت ہے اور ایسا وہ کئی بار کرچکا ہے۔

واضح رہے کہ 1967 میں فلسطین پر قبضے کے بعد اسرائیل اور اردن کے درمیان ایک معاہدے پر اتفاق کیا گیا تھا جس کے تحت مسلمانوں کو مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ میں نماز پڑھنے اور قریبی مغربی دیوار پر یہودیوں کو اپنی عبادت کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔