پرائیویٹ طلبہ کوسائنس کے مضامین کا امتحان دینے کی سفارش

صفدر رضوی  بدھ 16 مارچ 2022
(فوٹو فائل)

(فوٹو فائل)

 کراچی: پرائیویٹ طلبہ کوسائنس کے مضامین کاامتحان دینے کی سفارش اورپنجاب کے گریڈنگ نظام پر سندھ کے اعتراضات پر ملک بھر کے تعلیمی بورڈز (آئی بی سی سی) کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا گیا ہے جس میں انجینیئرنگ کے طلبہ کو ایک ساتھ میڈیکل کے مضامین پڑھنے اور امتحان دینے کی اجازت سے متعلق سفارشات پر بھی بحث کی جائے گی۔

ملک بھرکے تعلیمی بورڈز کے سربراہوں کے فورم آئی بی سی سی (انٹر بورڈز کمیٹی آف چیئرمینز)کا اہم اجلاس جمعرات کوایبٹ آباد میں طلب کیا گیا ہے، جس میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر سائنس کے مضامین ریگولرکے ساتھ ساتھ کیمبرج کی طرز پر پرائیویٹ سطح پر پڑھنے اور امتحانات دینے جبکہ ایک ہی سال میں انجینیئرنگ کے طلبہ کومیڈیکل کے مضامین پڑھنے اور امتحان دینے کی اجازت سے متعلق سفارشات بحث کے لیے شامل کرلی گئی۔

سفارشات ضیاءالدین ایجوکیشن بورڈ کی جانب سے آئی بی سی سی اجلاس کوبھجوائی گئی ہیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ پنجاب حکومت کی جانب سے میٹرک اور انٹر کی سطح پر گریڈنگ سسٹم کو تبدیل کرنے سے پیدا ہونے صورتحال پر سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے اعتراضات کوبھی آئی بی سی سی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔

سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کی جانب سے بھجوائے گئے ڈرافٹ میں کہاگیا ہے کہ آئی بی سی سی ملک میں یونیفارم امتحانی نظام کے نفاذ کے لیے کام کرتی ہے جبکہ دوسری جانب ایک صوبے کے امتحانی بورڈزنے گریڈنگ نظام کوکیمبرج کی طرز پر سے پرتبدیل کردیا ہے جس سے طلبہ کو دشواری کاسامنا ہوگا اور ایک صوبے کے طلبہ جب والدین کے ٹرانسفرکی صورت میں کسی دوسرے صوبے میں امتحان دینے جائیں گے تو انھیں مارکنگ کے لیے رائج دوسرے صوبے کے گریڈنگ سسٹم کا سامنا ہوگا۔

چیئرمین سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ملک کے تین صوبوں میں کے تحت مارکنگ کانظام رائج ہے جس میں مارک شیٹ پر حاصل کردہ مارکس جاری کیے جاتے ہیں تاہم پنجاب کی جانب سے اس میں تبدیلی کردی گئی ہے جس میں کیمبرج کی طرز پر ہر پرچے کے علیحدہ علیحدہ گریڈز دیے جاتے ہیں جبکہ مارکس پوشیدہ رکھے جاتے ہیں اورہرمضمون کاعلیحدہ بنایا جاتا ہے اور کسی مضمون میں سب سے زیادہ مارکس لینے والے طلبہ کے حاصل کردہ مارکس سے ہی اے یا اے اسٹار گریڈ شروع ہوتا ہے۔

ڈاکٹر مسرور شیخ کا کہنا تھا کہ اگریہ نظام درست ہے تو پھر آئی بی سی سی دیگر صوبوں کے تعلیمی بورڈز میں بھی رائج کردے کیونکہ محض ایک صوبے میں علیحدہ پالیسی سے طلبہ کانقصان ہوگا۔

علاوہ ازیں سندھ میں قائم ضیاءالدین بورڈ کی جانب سے بھجوائے گئے ایک ڈرافٹ کوبھی آئی بی سی سی کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے جس میں آئی بی سی سی سے سائنس کے مضامین کے امتحانات کیمبرج بورڈ کی طرزپر پرائیویٹ انرولمنٹ کے ساتھ لینے کی سفارش کی گئی ہے.

بورڈ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر ناصر انصار کی جانب سے بھجوائے گئے ڈرافٹ میں کہا گیا ہے کہ آئی جی ایس ایکیمبرج ایکزامینیشن کے ساتھ ساتھ کئی امتحانی باڈیز پاکستان کے طلبہ کوپرائیویٹ انرولمنٹ کے ساتھ سائنس کے مضامین پڑھنے اورامتحانی دینے کی اجازت دیتی ہیں جبکہ ملک کے تعلیمی بورڈ پرائیویٹ امیدواروں کوسائنس کے مضامین میں انرولمنٹ کی اجازت نہیں دیتے جس سے ہمارے طلبہ انٹرنیشنل جاب مارکیٹ میں ملازمتوں کے مواقعوں سے محروم رہتے ہیں لہذاملک میں بھی پرائیویٹ امیدواروں کوسائنس کی تعلیم حاصل کرنے اورامتحان دینے کی اجازت ہونی چاہیے ڈرافٹ کے مطابق ایسے طلبہ کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔

اسکولوں وکالجوں میں ان کے پریکٹکل سینٹرزبھی قائم ہوسکتے ہیں اسی طرح ضیاءالدین بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر ناصر انصار کی جانب سے بھجوائے گئے ایک علیحدہ ڈرافٹ میں انجینیئرنگ کے طلبہ کومیڈیکل کے مضامین اورآرٹس کے طلبہ کوسائنس کے مضامین پڑھنے اوران کاامتحان ایک ہی سیشن میں دینے کی اجازت کی سفارش بھی کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ کیمبرج کی طرز پر ہمارے طلبہ کوبھی یہ سہولت حاصل ہونی چاہیے کہ وہ بیک وقت دیگرضابطوں کے مضامین پڑھ کران کاامتحان دے سکیں اور انھیں بیک وقت دیگر مضامین کا علم ہوسکے۔

ادھر سیکریٹری آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر بتایاکہ مذکورہ سفارشات کو ایجنڈے کاحصہ بنایا گیا کہ ان کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ امیدواروں کوسائنس کے مضامین کے امتحان دیے سے متعلق توکوئی بھی فیصلہ آئی بی سی سی کرسکتی ہے تاہم کئی ضابطوں کے مضامین کے امتحان ایک ہی سیشن میں دینے کے حوالے سے ہم یہ سفارشات کریکولم کونسل کوبھجواسکتے ہیں۔ سندھ ٹیکنیکل بورڈ کی سفارشات کے حوالے سے ان کاکہناتھاکہ یہ معاملہ ہمارے علم میں ہے اوراس پر بھی بات کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔