سبزے میں وقت گزارنے سے فالج کا خطرہ کم ہوسکتا ہے

ہریالی بھرے علاقے ایک جانب تو سکون دیتے ہیں لیکن یہ فالج اور ہیمریج کے خطرے کو کم کرسکتےہیں


ویب ڈیسک March 20, 2022
درختوں اور سبزے سے بھرے علاقوں کے قریب رہنے سے فالج کے خطرات میں کمی ہوسکتی ہے، تاہم اس کی سائنسی وجوہ جاننے کی ضرورت ہے۔ فوٹو: فائل

JERUSALEM: سرسبز علاقوں میں وقت گزارنے کے لاتعداد فوائد سائنسی بنیادوں پر سامنے آچکے ہیں۔ اب نئی تحقیق کے تحت گھاس پھوس نہ صرف ٹانگیں پھیلا کر پرسکون رہنے کی ایک بہترین جگہ ہے بلکہ وہاں رہنے سے ذہنی دباؤ اور فالج کا خطرہ بھی کم ہوسکتا ہے۔

شماریاتی تحقیق سے ثابت ہوچکا ہے کہ درختوں، پودوں اور گھاس سے بھرپور علاقے کا اثر انسانوں پر بہت گہرا ہوتا ہے اور فالج کا خطرہ 16 فیصد کم کرسکتا ہے۔ اس مفروضے کی تحقیق کےلیے گھر یا دفتر سے 300 میٹر فاصلے پر موجود سبزے کو اسی مقام کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔

اس ضمن میں اسپین کے شہر کیٹالونیا کے 35 لاکھ بالغ افراد کا سروے کیا گیا ہے جو 2016 سے 2017 کے درمیان کیا گیا تھا۔ اگرچہ اس میں سبزے کا انسانی صحت پر براہِ راست اثر تو سامنے نہیں آیا لیکن یہ ضرور کہا جاسکتا ہے کہ درخت اور پودوں کے پاس رہنا صحت کے لیے مفید ہے۔

دوسری جانب بارسلونا کے آئی ایم آئی ایم ہسپتال کی کارلا ایولانیڈا کا خیال ہے کہ ماحولیاتی اثرات فالج کے خدشات میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ دوسری جانب باغات اور گھاس بیٹھنے ، کھیلنے ، ورزش کرنے اور دماغی تندرستی کے لیے بہت اہم مقامات ہوسکتے ہیں۔ لیکن شاید انسانی قلب پر ان کے کچھ نہ کچھ مثبت اثرات بھی ہوسکتے ہیں۔

ہم جانتے ہیں کہ درخت آلوگی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرتے ہیں جو دماغی اور قلبی امراض کی وجہ بن سکتےہیں اور یہ دونوں باتیں سائنسی طور پر ثابت ہوچکی ہیں۔ تاہم فالج اور سبزے پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں