طالبان سے مذاکرات کی کوئی افادیت نہیں رہی، حکومت اب ایکشن لے، خورشید شاہ

مانیٹرنگ ڈیسک / خبر ایجنسیاں  اتوار 23 فروری 2014

طالبان کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان اور سندھ میں دہشت گردی ہورہی ہے،اپوزیشن لیڈر۔
 فوٹو: فائل

طالبان کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان اور سندھ میں دہشت گردی ہورہی ہے،اپوزیشن لیڈر۔ فوٹو: فائل

سکھر: قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ طالبا ن سے مذاکرات کی کوئی افادیت نہیں رہی، حکومت اب ایکشن لے،اگر حکومت نے اس وقت دہشت گردی کے خلاف ایکشن نہیں لیا تو حکمرانوں کے اقتدار اور ملک کو شدید نقصان پہنچے گا۔

ہفتے کوسکھر میں ایک ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ طالبان کے خلاف حالیہ فضائی حملے عسکری قیادت نے جوانوں کی ہلاکت پرکیے، حساس اداروں کو طالبان کے ٹھکانوں کا علم ہے۔ انھوں نے کہا کہ طالبان کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان اور سندھ میں دہشت گردی ہورہی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سندھ حکومت پر سنگین الزامات لگانے کے بعد بھی اگر حکومت میں شامل ہونا چاہتی ہے تو ہمارے دروازے ان کے لیے کھلے ہیں۔

آئی این پی کے مطابق خورشیدشا ہ نے کہاکہ وقت آگیاکہ حکو مت طا لبان کے حوا لے سے موثرمنصو بہ بندی کے ساتھ فیصلہ کر ے، اب اس میں کو ئی رکاوٹ نہیں کیونکہ شیرکی ایک دن کی زندگی گیڈرکی 100 سالہ زندگی سے بہترہے، اگراب بھی فیصلہ نہ کیاگیاتوملک کو ناقابل تلا فی نقصان پہنچے گا۔ ان کا کہناتھاکہ پا کستان کاآئین مکمل طورپر قرآن اورسنت کے مطابق ہے اس میںکوئی ترمیم نہیں کی جاسکتی، اگرحکومت فیصلہ کر ے تو ہم اس کاساتھ دیںگے۔ خورشید شاہ کاکہنا تھاکہ پرویزمشرف کے خلاف3 نومبرکے اقدام پرچار ج فریم نہیں ہوسکے گاکیو نکہ انھوںنے یہ اقدام بحیثیت صدرپا کستان نہیں بلکہ بطو رآرمی چیف کیاتھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔