آصف زرداری سے ملنے دبئی نہیں گیا تھا، صدر الدین راشدی

اسٹاف رپورٹر  اتوار 23 فروری 2014
جام مدد یا نصرت سحر عباسی سندھ اسمبلی میں فنکشنل لیگ کے پارلیمانی لیڈر ہوسکتے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

جام مدد یا نصرت سحر عباسی سندھ اسمبلی میں فنکشنل لیگ کے پارلیمانی لیڈر ہوسکتے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

کراچی: فنکشنل لیگ  سندھ کے صدر اور وفاقی وزیر اورسیزپاکستانیز پیر صدر الدین شاہ راشدی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ فنکشنل سندھ حکومت میں شامل نہیں ہو رہی، میں دبئی سابق صدرآصف زرداری سے ملنے نہیں گیا تھا، امتیاز احمد شیخ کابحیثیت سیکریٹری جنرل سندھ کا استعفیٰ منظور کرلیا گیا ہے اور نواب راشد علی خان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے قائم مقام سیکریٹری جنرل ہوں گے۔

مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے میڈیا کوآرڈی نیٹر کامران ٹیسوری کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں  نے کہا کہ میرا دبئی کا دورہ سیاسی نہیں تھا،میری آصف علی زرداری سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی  اورہمارا سندھ حکومت میں شامل ہونے کوئی ارادہ نہیں،امتیاز احمد شیخ نے ذاتی مصروفیات کی بنیاد پر استعفیٰ دیا ہے، میں کون ہوتا ہوں کہ ان سے کہوں کہ اپنی ذاتی مصروفیات چھوڑ دیں، جام مدد علی یا پھر نصرت سحر عباسی سندھ اسمبلی میں مسلم لیگ فنکشنل کے پارلیمانی لیڈر ہوسکتے ہیں،میں نے وزیراعلیٰ سندھ سے ایک وفاقی وزیر کی حیثیت سے ملاقات کی تاکہ ورکنگ ریلیشن شپ پیداہو، وہ بھی خیر پور کے ہیں اور میں بھی خیرپور کا، وہ بھی سید ہیں میں بھی سید ہوں، میں انھیں احترام میں چچا کہتا ہوں،ہم چاہتے ہیں کہ طالبان سے مذاکرات کامیاب ہوں، پاکستان میں امن وامان ہو اور لوگوں کا کاروبار چلے۔انھوںنے کہا کہ کامران ٹیسوری میرے میڈیاکوآرڈینیٹرہیں، وہ میرے اور میڈیا کے درمیان رابطہ کار ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔