- شیخ رشید ضمانت کیس میں عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کی استدعا
- پہلے اوور میں وکٹ لینے کا طریقہ! شاہین سے جانیے، قلندرز نے فوٹو شیئر کردی
- ڈیجیٹل معیشت کی بہتری، پاکستانی اقدامات کی عالمی سطح پر پذیرائی
- یورپی ممالک کیلیے پی آئی اے پروازیں بحال ہونے کے امکانات روشن
- ایل پی جی کی قیمت میں 15روپے فی کلو مزید اضافہ
- ایم ایل ون منصوبہ،ایشیائی ترقیاتی بینک نے تعاون کی پیشکش کردی
- لائیک، شیئر اور فالوورز برائے فروخت
- سندھ ہائیکورٹ، کم سے کم تنخواہ 25 ہزار کے احکامات پر عملدرآمد کرانے کا حکم
- کراچی میں سیکیورٹی کمپنی سے 180جدید ہتھیار اور وردیاں لوٹ لی گئیں
- شہریوں سے لاکھوں روپے بٹورنے والے جعلی پولیس اہلکار گرفتار
- شین وارن کی 20.7 ملین ڈالر کی وصیت سامنے آگئی
- گلیڈی ایٹرز کے غیر ملکی کرکٹرز کی آمد ہفتے کو ہوگی
- ’’میری پرفارمنس اچھی نہیں کیویز کیخلاف سرفراز کو کھلائیں‘‘، محمد رضوان
- 43 استعفوں کی منظوری معطل؛ پی ٹی آئی ارکان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے
- وٹامن ڈی ذیابیطس سے پہلی کیفیت کو مکمل مرض سے روک سکتی ہے
- دنیا کے سب سے بڑے ’کیک لباس‘ کی ویڈیو وائرل
- زمین کی طرح دن اور رات رکھنے والا سیارہ دریافت
- کوٹری میں پشاور سے کراچی جانے والی علامہ اقبال ایکسپریس کو حادثہ
- قصور میں پولیس کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گرینڈ آپریشن، 33 کروڑ کا تیل برآمد
- وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں دہشت گردی کا ملبہ میڈیا کے سر ڈال دیا
آصف زرداری سے ملنے دبئی نہیں گیا تھا، صدر الدین راشدی
جام مدد یا نصرت سحر عباسی سندھ اسمبلی میں فنکشنل لیگ کے پارلیمانی لیڈر ہوسکتے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل
کراچی: فنکشنل لیگ سندھ کے صدر اور وفاقی وزیر اورسیزپاکستانیز پیر صدر الدین شاہ راشدی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ فنکشنل سندھ حکومت میں شامل نہیں ہو رہی، میں دبئی سابق صدرآصف زرداری سے ملنے نہیں گیا تھا، امتیاز احمد شیخ کابحیثیت سیکریٹری جنرل سندھ کا استعفیٰ منظور کرلیا گیا ہے اور نواب راشد علی خان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے قائم مقام سیکریٹری جنرل ہوں گے۔
مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے میڈیا کوآرڈی نیٹر کامران ٹیسوری کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میرا دبئی کا دورہ سیاسی نہیں تھا،میری آصف علی زرداری سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی اورہمارا سندھ حکومت میں شامل ہونے کوئی ارادہ نہیں،امتیاز احمد شیخ نے ذاتی مصروفیات کی بنیاد پر استعفیٰ دیا ہے، میں کون ہوتا ہوں کہ ان سے کہوں کہ اپنی ذاتی مصروفیات چھوڑ دیں، جام مدد علی یا پھر نصرت سحر عباسی سندھ اسمبلی میں مسلم لیگ فنکشنل کے پارلیمانی لیڈر ہوسکتے ہیں،میں نے وزیراعلیٰ سندھ سے ایک وفاقی وزیر کی حیثیت سے ملاقات کی تاکہ ورکنگ ریلیشن شپ پیداہو، وہ بھی خیر پور کے ہیں اور میں بھی خیرپور کا، وہ بھی سید ہیں میں بھی سید ہوں، میں انھیں احترام میں چچا کہتا ہوں،ہم چاہتے ہیں کہ طالبان سے مذاکرات کامیاب ہوں، پاکستان میں امن وامان ہو اور لوگوں کا کاروبار چلے۔انھوںنے کہا کہ کامران ٹیسوری میرے میڈیاکوآرڈینیٹرہیں، وہ میرے اور میڈیا کے درمیان رابطہ کار ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔