- بجلی 4 روپے 5 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- بجلی کے بلز میں پی ٹی وی فیس کے 36 ارب 87 کروڑ روپے وصول
- خوراک کی شدید قلت کے باعث ہم بھوک سے مرنے والے ہیں، سری لنکن وزیراعظم
- 1955 ماڈل مرسڈیز بینز14 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز میں نیلام
- رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ میں 4 سو ارب روپے کی کٹوتی کردی گئی
- وزیراعلیٰ پنجاب کو عہدے سے ہٹانے کی درخواستیں سماعت کے لیے منظور
- حکومت قبل از وقت انتخابات کراسکتی ہے، خالد مقبول صدیقی
- پنجاب حکومت کو دھچکا؛ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کو کام جاری رکھنے کی اجازت
- دعا زہرا کی ساس کی عدالت میں پولیس کیخلاف ہراساں کرنے کی درخواست دائر
- ملک میں بجلی کا شارٹ فال بڑھ کر 6 ہزار580 میگاواٹ ہوگیا
- چیئرمین نیب نے تقرریوں اور تبادلوں پر فوری پابندی عائد کردی
- لیڈی کانسٹیبل اقراء قتل کیس میں نیا موڑ، ایس پی سمیت چاروں ملزمان غائب
- شہبازشریف مقتدر حلقوں سے ڈیڑھ سال کی گارنٹی کی بھیک مانگ رہے ہیں، شیخ رشید
- شعیب اختر نے بالنگ ایکشن غیر قانونی قرار دینے پر سہواگ کو کرارا جواب دے دیا
- پاکستان کیخلاف سیریز اور کامن ویلتھ گیمز کیلئے آسٹریلوی ویمن کرکٹ ٹیم کا اعلان
- عمران خان سے انتظار نہیں ہوگا
- عمر چیمہ کی برطرفی کیخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا لارجر بنچ تشکیل
- وزیر اعظم شہباز شریف کا ایک روزہ دورۂ کراچی
- پریشر والے گوشت کی فروخت کمشنر کراچی نے نوٹس لے لیا
- سندھ میں گندم کی ذخیرہ اندوزی کیخلاف آپریشن، لاکھوں بوریاں برآمد
مکہ مکرمہ میں تعمیراتی منصوبوں کے باعث رسول اللہ ﷺ کی جائے ولادت مسمار کئے جانے کا خدشہ

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے ولادت مسجد الحرام کے ساتھ واقع ہے اور اس وقت بھی اس کے آثار پر ایک لائبریری قائم ہے۔ فوٹو: فائل
مکہ مکرمہ: برطانوی نشریاتی ادارے نے سعودی ماہرین کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ مکہ مکرمہ میں تعمیراتی منصوبوں کی وجہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے ولادت کے مسمار کئے جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے ولادت جسے عام طور پر ’’موّلِد‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے مسجد الحرام کے ساتھ واقع ہے اور اس وقت بھی اس کے آثار پر ایک لائبریری قائم ہے تاہم یہ لائبریری گزشتہ دو برس سے بند ہے۔ سعودی ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر عرفان العلاوی نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مکہ مکرمہ میں تعمیر نو کے نئے منصوبوں کے تحت ممکن ہے کہ نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے ولادت پر نئی عمارتیں بنادی جائیں۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی اخبار انڈیپینڈنٹ نے بھی حال ہی میں اس بارے میں اپنی خبر میں کہا ہے کہ اس تعمیراتی منصوبے کی انچارج کمپنی نے تجویز دی ہے کہ لائبریری اور اس کے نیچے واقع عمارت کو مسمار کرکے امام کعبہ کی رہائش گاہ اور ساتھ واقع شاہی محل کے لئے راستہ نکالا جائے۔
دوسری جانب سعودی عرب کے حکام اس بات سے انکار کرتے ہیں کہ وہ جگہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے ولادت ہے تاہم ڈاکٹر عرفان علاوی کا کہنا ہے کہ صدیوں پرانے نقشے اور دستاویزات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کا مقام ہے۔
واضح رہے کہ عازمین حج ، معتمرین اور زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر سعودی حکومت نے مکہ مکرمہ میں پرانی عمارتوں کے انہدام اور ان کی جگہ ہوٹلوں اور کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر کا سلسلہ شروع کررکھا ہے اور اس عمل کے دوران بہت سے ایسے تاریخی مقامات بھی منہدم کئے گئے ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے کے تھے لیکن سعودی حکام کا موقف ہے کہ حاجیوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے یہ اقدامات ضروری ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔