ماں بولی کانفرنس میں موسیقی کی شاندار پرفارمنس

محمد جاوید یوسف  منگل 25 فروری 2014
بابر نیازی اور جاوید نیازی نے حاضرینِ محفل کے دِل جیت لیے۔  فوٹو : فائل

بابر نیازی اور جاوید نیازی نے حاضرینِ محفل کے دِل جیت لیے۔ فوٹو : فائل

ماں بولی کانفرنس میں ممتاز گلوکار بھائیوں بابر نیازی اور جاوید نیازی نے شاندار پرفارمنس سے سماں باندھ دیا، فن و ادب اور شوبز کی شخصیات کی کانفرنس میں شرکت سے تقریب کی اہمیت میں مزید اضافہ ہوا۔

پنجاب انسٹیٹیوٹ آف لینگوئج ، آرٹ اینڈ کلچر کے زیراہتمام تین روزہ ’’پِلاک ماں بولی کانفرنس 2014ء‘‘ کا انعقاد کیا گیا جس کے پہلے روز ’مڈھلی تعلیم تے ماں بولی‘، ’پنجابی زبان، فن، ثقافت تے میڈیا‘ اور ’پنجابی رہتل بارے تریخی بھلیکھے‘ کے عنوانات سے تین نشستوں کا اہتمام کیا گیا۔ پہلی نشست کی صدارت معروف دانشور مشتاق صوفی نے کی جبکہ رانا مشہود احمد خان صوبائی وزیر تعلیم و کھیل پنجاب مہمان خصوصی تھے۔

اس موقع پر ڈاکٹر اشتیاق احمد، ڈاکٹر نبیلہ رحمن، ثروت محی الدین اور پروفیسر ڈاکٹر جمیل احمد پال نے اظہار خیال کرتے ہوئے مادری زبان کو پرائمری سطح پر لازمی مضمون قرار دینے پر زور دیا۔ مشتاق صوفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سو فیصد شرح خواندگی کا خواب تبھی شرمندۂ تعبیر ہو سکتا ہے جب ابتدائی تعلیم مادری زبان میں دی جائے گی۔ ڈاکٹر صغرا صدف ڈائریکٹر پِلاک نے کہا کہ پنجابی کو اس کا جائز مقام دلانے کے لئے سنجیدہ کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔

رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ حکومت ِ پنجاب ملک میں شرح خواندگی بڑھانے کے لئے سنجیدگی سے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں ابتدائی طور پر اساتذہ کی تربیت کے ساتھ ساتھ طالب علموں کی انرولمنٹ کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ دوسری نشست کی صدارت مجیب الرحمن شامی نے کی جبکہ اظہار خیال کرنے والوں میں حسین نقی، سہیل وڑائچ، امتیاز عالم، سید نور، ڈاکٹر اختر شمار، نوید چوہدری، میاں حبیب، نجم ولی خان، مدثر اقبال بٹ اور امجد وڑائچ شامل تھے۔

مقررین نے زور دیا کہ پنجابی زبان کے فروغ کے لئے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی زبان کو اس کا جائز مقام دلایا جا سکے۔ تیسری نشست کی صدارت حسین شاد نے کی جبکہ مہمان خصوصی الحاج رانا محمد ارشد پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و ثقافت پنجاب تھے۔ قاضی جاوید، اعزاز احمد آذر، اقبال قیصر، فرخ سہیل گوئندی اور ڈاکٹر غافر شہزاد نے اظہار خیال کیا۔

کانفرنس کے دوسرے روز ’’ دوسرے سالانہ ’شفقت تنویر مرزا ایوارڈ 2014ء‘ کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور مہمان خصوصی تھے۔ گورنر پنجاب نے نامور شاعر، نقاد اور ماہر لسانیات عابد عمیق کو دوسرے سالانہ ’شفقت تنویر مرزا ایوارڈ 2014ء‘ سے نوازا۔ اس موقع پر گورنر پنجاب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجابی کے عظیم محقق، دانشور، نقاد اور کالم نگار شفقت تنویر مرزا (مرحوم) کی پنجابی زبان و ثقافت کیلئے خدمات قابل ستائش ہیں۔ ان کے نام پر سالانہ ایوارڈ سے نوازا جانا نہایت مستحسن قدم ہے۔ تقریب میں شہر کی معروف علمی و ادبی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اسی روز محفل موسیقی کا انعقاد کیا گیا جس میں معروف فوک گلوکار طفیل نیازی کے پرائیڈ آف پرفارمنس بابر نیازی اور جاوید نیازی نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا جس کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر بہبود آبادی بیگم ذکیہ شاہنواز تھیں۔

گلوکاروں نے ایک گھنٹے سے زائد تک جاری رہنے والے اس پروگرام میں اپنے مقبول گانوں ’’نہیں جانا میں کھیڑیاں دے نال‘‘ اور ’’لائی بے قدراں نال یاری تے ٹٹ گئی تڑک کرکے‘‘ سنائے تو شائقین موسیقی نے دل کھول کر دادی۔ گلوکاروں نے پروگرام کے اختتام پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فوک گائیکی ہمارے خطے کی شناخت ہے جسے طفیل نیازی، عالم لوہار، ریشماں سمیت دیگر فوک گلوکاروں نے عروج پر پہنچایا مگر آگے کی طرف دیکھیں تو کچھ نظر نہیں آرہا۔

ہم پنجاب انسٹیٹوٹ آف لینگوئج آرٹ اینڈ کلچرکی سربراہ ڈاکٹر صغری صدف کو مبارکباد پیش کرنا چاہتے ہیں جنہوں نے پنجابی زبان اور فوک گائیکی کے فروغ کے لئے اس طرح کی تقریبات کا انعقاد کر رہی ہیں۔ایسی تقریبات ملک کے دوسرے شہروں میں ہونی چاہیں جن میں وہاں کے مقامی گلوکاروں کو پلیٹ فارم مہیا ہونے سے ان کی حوصلہ افزائی ہوگی ۔ ہمارا موسیقی کے حوالے سے بہت زرخیز ہے جس نے کلاسیکل ، فوک ، پلے بیک سنگنگ سمیت موسیقی کے دیگر شعبوں میں بڑے نام دئیے ہیں۔

بابر نیازی اور جاویدنیازی نے کہا کہ فوک موسیقی کے فروغ کے لئے ہم اپنا رول ادا کرنے کے لئے تیار ہیں، کیونکہ اگر فوک گائیکی اور ماں بولی زبان رہیگی تو ہمارا نام بھی زندہ رہیگا ۔ڈائریکٹر پلاک ڈاکٹر صغری صدف نے کہا کہ پنجابی زبان اور فوک گائیکی کی اپنی ایک مٹھاس اور تاثیر ہے جس کو سنتے ہی ہر کوئی اس کا گرویدہ ہوجاتا ہے۔ تین روزہ کانفرنس کے انعقاد کا مقصد ہی پنجابی زبان اور فوک گائیکی کو پروموٹ کرنا تھا اور مجھے خوشی ہے کہ ہم ایک کامیاب تقریب کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ گلوکار جاوید نیازی اور بابر نیازی فوک گائیکی کا ایک بڑا نام ہیں اور میں ان کی بے حد شکر گزار ہوں کہ ہماری دعوت پر اس کانفرنس میں پرفارم کرنے کے لئے آئے اور اپنی گائیکی کے ذریعے سماں باندھ دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔