چیئرمین سینیٹ انتخاب یوسف رضا گیلانی کی اپیل پرمحفوظ شدہ فیصلہ کل سنایا جائیگا
جسٹس عامرفاروق اور جسٹس طارق محمود پر مشتمل ڈویڑن بینچ نے یوسف رضا گیلانی کی انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کی
ISLAMABAD:
چیئرمین سینیٹ الیکشن میں صادق سنجرانی کو کامیاب قرار دینے کے پریذائیڈنگ افسر کے فیصلے کے خلاف یوسف رضا گیلانی کی انٹراکورٹ اپیل پر محفوظ فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کل (یکم اپریل) کو سنائے گی.
جسٹس عامرفاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویڑن بینچ نے یوسف رضا گیلانی کی انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ کچھ کیسز میں سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کے معاملے میں مداخلت نہیں کی، ایک کیس میں ہدایات دیں، دیکھنا ہو گا کہ کیا حالات ہیں جب عدالت مداخلت کر سکتی ہے اور کن میں نہیں؟
سنگل بینچ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے چیئرمین سینیٹ الیکشن کے خلاف درخواست نا قابل سماعت قرار دے کر خارج کرتے ہوئے فیصلے میں لکھا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کے پاس اگر اکثریت موجود ہے تو آئینی طریقہ استعمال کرکے وہ نا صرف چیئرمین سینیٹ کو ہٹا سکتے ہیں بلکہ چیئرمین سینیٹ بنا بھی سکتے ہیں۔
عدالت پارلیمان کے استحقاق سے متعلق آئین کے ارٹیکل 69 کے مدنظر کوئی حکم جاری کرنے سے تحمل کا مظاہرہ کررہی ہے، آرٹیکل 69 کے تحت عدالت اس معاملے میں مداخلت نہیں کر سکتے۔
گزشتہ برس بارہ مارچ کو پریزائڈنگ آفیسر نے یوسف رضا گیلانی کے سات ووٹ مسترد کرکے صادق سنجرانی کو کامیاب قرار دیا تھا جس کے خلاف یوسف رضا گیلانی نے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔