دو دریا جانے والی سڑکیں دوسرے روز بھی بند رہیں، شہریوں کو مشکلات

اسٹاف رپورٹر  منگل 25 فروری 2014
دھمکیاں ملنے پراقدام کیا،ترجمان ڈی ایچ اے،شاہراہ کا ایک ٹریک  ٹریفک کیلیے کھول دیا گیا،پولیس معاملے سے لاتعلق ہے،ایس پی کلفٹن  (فوٹو ایکسپریس)

دھمکیاں ملنے پراقدام کیا،ترجمان ڈی ایچ اے،شاہراہ کا ایک ٹریک ٹریفک کیلیے کھول دیا گیا،پولیس معاملے سے لاتعلق ہے،ایس پی کلفٹن (فوٹو ایکسپریس)

کراچی: ڈیفنس فیز8 کے علاقے دو دریا پر قائم ریسٹورانٹ کے مالکان اور ڈی ایچ اے انتظامیہ میں جگہ خالی کرانے کے معاملے  پر تنازع کھڑا ہوگیا، سی ویو اور کریک مرینا سے دودریا جانے والی سڑکیں بیریئر کھڑے کرکے ٹریفک کے لیے بلاک کردی گئیں۔

دو دریا جانیو الی سڑکیں دوسرے  روز بھی بند رہیں، اتوار کو بھی  علاقہ مکینوں کے ساتھ  شہرکے دیگرعلاقوں سے بڑی تعداد میں دودریا کے ریسٹورانٹ کا رخ کرنے والے افرادکومشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ریسٹورانٹ مالکان کا کہنا ہے کہ دو دریا  جانے والی سڑکیں بند کرنے کا مقصد جگہ خالی کرانا ہے ،دو دریا پر قائم ہر ایک ریسٹورانٹ میں 4کروڑ سے زائدکی سرمایہ کاری کی گئی، 18ریسٹورانٹ میں4ہزارسے زائد  ملازم کام کرتے ہیں جن کے بے روز گار ہونے کا خدشہ  ہے،تفصیلات کے مطابق سی ویواورکریک مرینا سے دو دریا جانے والی سڑکیں گزشتہ اتوارسے بند  ہیں جس کے باعث علاقہ مکینوں کے ساتھ  شہرکے دیگرعلاقوں سے بڑی تعداد میں دودریا کے ریسٹورانٹ کا رخ کرنے والے افرادکومشکلات کا سامنا ہے، مکینوں کا کہنا  ہے ڈیفنس فیز8 میں جگہ جگہ پولیس اور رینجرز نے بیریئر کھڑے کرکے سڑکیں بلاک کی ہوئی ہیں جس کے باعث آمدورفت میں شدید پریشانی کا سامنا ہے،حادثات کا خطرہ پیدا ہوگیا،رابطہ کرنے پر ایس پی کلفٹن ندیم احمد راجپوت نے بتایا کہ سی ویو سے دودریا جانے والی مرکزی شاہراہ کا ایک ٹریک  ٹریفک کیلیے کھول دیا گیا ہے،انھوں نے بتایا کہ سڑکیں بند کرنے کے معاملے میں پولیس کا کوئی عمل دخل نہیں، مذکورہ علاقے کا انتظامی کنٹرول ڈی ایچ اے  کے پاس ہے ،سڑک اورریستوران بند کیے جانے کے حوالے سے  ڈی ایچ اے انتظامیہ بہتر بتا سکتی ہے ۔

ایس ایچ او درخشاں زوار حسین نے بتایا کہ ڈی ایچ اے حکام مختلف مقامات پر نئی چیک پوسٹیں قائم کرنا چاہتے ہیں اور اسی وجہ سے سڑکیں بند کی گئی تھیں، پیر کوسی ویو سے دودریا جانے والی مرکزی شاہراہ کا ایک ٹریک کھول دیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی ایچ اے انتظامیہ اپنے طور پرسیکیورٹی انتظامات کررہی ہے ،پولیس کودھمکیوں کے بارے میں کوئی علم نہیں،دو دریا پر قائم سجاد ریسٹورنٹ اور معراج ریسٹورینٹ کے مالکان سجاد اور صمد کا کہنا ہے کہ سی ویو اورکریک مرینا سے دو دریا  جانے والی سڑکیں بند کرنے کا مقصد جگہ خالی کرانا ہے اوریہ کام سیکیورٹی خدشات کی آڑ میں کیا جارہا ہے،انھوں نے بتایا کہ گزشتہ روز دو دریا سے سی ویو جانے والی  ذیلی سڑک کھولی گئی ہے جبکہ مرکزی سڑک کو بیریئر کھڑے کر کے بلاک کیا ہوا ہے،انھوں نے بتایا کہ ڈی ایچ اے انتظامیہ نے جگہ خالی کرانے کیلیے نوٹس جاری کیا تھا جس پر انھوں  نے عدالت سیحکم امتناع لے لیا،سڑکوں کی بندش انتقامی کارروائی ہے،انھوں نے بتایا کہ دو دریا پر 18 ریستوران قائم ہیں اور ہر ایک ریستوران پر4سے 5کروڑ سے زائد کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ تمام ریستوران میں 4 ہزار سے زائد  ملازمین کام کرتے ہیں  جن کے بے روز گار ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، انھوں نے کہا کہ  اگر ڈی ایچ اے انتظامیہ ریستوران پر کی جانے والے سر مایہ کاری واپس کردے تو جگہ خالی کردیں گے ،ڈی ایچ اے کے ترجمان میجر اورنگ زیب نے ایکسپریس کو بتایا کہ مذکورہ علاقے  کے لیے دھمکیاں موصول ہوئی تھیں جس کے  پیش  نظر ڈی ایچ اے یہ اقدام اٹھانے پر مجبور ہوا، انھوں نے کہا کہ  یہ حفاظتی اقدامات عارضی طور پر اٹھائے گئے ہیں  اورجیسے ہی حالات نارمل ہوتے ہیں یہ  بیرئیرز اٹھالے جائیں گے،انھوں نے کہا کہ ڈی ایچ اے  کسی کے کاروبار کے خلاف نہیں ہے بلکہ اپنے شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کے لیے حساس ہے،  گاڑیوںکی نارمل چیکنگ کرکے  انہیں منزل مقصود جانے کے  لیے اجازت دیدی جاتی  ہے اور کسی مقام پر جانے کے لیے کوئی روک ٹوک نہیں ہوتی،ڈی ایچ اے  میں  پر امن اور خطرات سے پاک ماحول بنانے کی لیے  ڈی ایچ اے  ویجلینس ٹیم  رینجرز اور پولیس کے ساتھ  معاون ومددگار ہے،ترجمان نے کہا کہ  سیکیورٹی کے حوالے سے موجودہ حالات کے پیش نظر  ڈی ایچ اے نے  یہ سیکورٹی پلان  مرتب کیا ہے تاکہ  ڈی ایچ اے میں آنے والے ہر شہری  کواپنے تحفظ کا احساس ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔