- آصف زرداری پر الزام، شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ افسر کا جواب مسترد کردیا
- کے پی اسمبلی الیکشن کروانے کی درخواست، حکومت اور الیکشن کمیشن سے جواب طلب
- عمران خان نااہلی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل
- پرویز مشرف کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
- نیب ترامیم سے کن کن کیسز کو فائدہ پہنچا؟سپریم کورٹ
- آپریشن نہ کروانے والے ٹرانس جینڈرز شناختی کارڈ میں جنس تبدیل کراسکیں گے
- شاداب نے کپتان بابراعظم کو شادی کا مشورہ دیدیا
- کراچی بلدیاتی الیکشن؛ الیکشن کمیشن نے نتائج میں فرق پر پریزائیڈنگ افسران کو طلب کرلیا
- فرانس کے ایک گھر میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ ماں اور7 بچے ہلاک
- کراچی میں 12 فروری کے بعد درجہ حرارت میں کمی کا امکان
- حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس پھر موخر کردی
- مزاروں پر کروڑوں کی آمدن کا کوئی حساب کتاب نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- شام میں زلزلے سے خطرناک قیدیوں کی جیل تباہ؛ 20 داعش جنگجو فرار
- حج کے لیے پیدل سفر کرنیوالا بھارتی نوجوان شہاب چتور پاکستان پہنچ گیا
- بار بار انتخابات سے ملک میں انتشار ہوگا، الیکشن پہلے بھی ملتوی ہوتے رہے، سعد رفیق
- ’’بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی لیکن پاکستان ورلڈکپ کھیلنے ہندوستان آئے گا‘‘
- توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس؛ عمران خان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی
- احتساب عدالت؛ وزیراعظم کے داماد کی عبوری ضمانت میں توسیع
- تباہ کن زلزلہ؛ آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کے 2 امدادی دستے ترکیہ روانہ
نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب نہ ہوسکا، پنجاب اسمبلی کا اجلاس 6 اپریل تک ملتوی
لاہور: اپوزیشن اور حکومتی بینچز سے شدید نعرے بازی اور ہنگامہ آرائی کے بعد پنجاب اسمبلی کا اجلاس ملتوی کردیا گیا اور نئے وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب نہ ہوسکا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈپٹی اسپیکر کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اراکین نے ہنگامہ آرائی شروع کی، جس کے باعث ڈپٹی اسپیکر نے چند منٹ میں اجلاس 6 اپریل تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔
دوران اجلاس اراکین اسمبلی نے ایک دوسرے کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی جبکہ طعنے کسے، اس موقع پر خواتین اراکین بھی کسی سے پیچھے نظر نہ آئیں۔ ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے اجلاس ملتوی ہونے کے بعد متحدہ اپوزیشن کے اراکین نے پارلیمنٹ ہاؤس میں دھرنا بھی دیا۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے امیدوار کے لیے حکومت کی جانب سے پرویز الہیٰ اور متحدہ اپوزیشن نے حمزہ شہباز کو امیدوار منتخب کیا گیا ہے۔ دونوں کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع تھی۔
جہانگیر ترین گروپ، علیم خان گروپ اور پی ٹی آئی اراکین نے حمزہ شہباز کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ ترین گروپ کے تین اور پی ٹی آئی نے چوہدری پرویز الہیٰ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔