- حُبّ ر سول کریم ﷺ
- شہباز شریف نے 10 ماہ میں معیشت اور جمہوریت کو تباہ کردیا، عمران خان
- پی ایس ایل 8 ، دھاک بٹھانے کیلیے کرکٹرز کی بے تابی بڑھنے لگی
- پچز کی حالت سدھارنے کیلیے غیر ملکی کیوریٹر کی خدمات لینے پرغور
- ’’کبھی کبھار وہاب ریاض کی بولنگ خراب ہوجاتی ہے‘‘
- شمالی وزیرستان؛ سیکورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشتگرد ہلاک
- بورڈ چاہتا ہے پہلے معافی مانگوں پھرکمنٹری کیلیے درخواست دوں، رمیز کا دعویٰ
- بگ بیش لیگ؛ وکٹ کیپر نے تھرڈ امپائر کو فیصلہ تبدیل کرنے پر مجبور کردیا
- شعیب ملک آج کیریئر کا 500 واں ٹی20 میچ کھیلیں گے
- بوبی نامی کتا دنیا کا عمر رسیدہ کتا قرار
- سویا بین کولیسٹرول کو 70 فی صد تک کم کرسکتا ہے، تحقیق
- معدوم شدہ ڈوڈو پرندے کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے خطیر رقم مختص
- گوانتاناموبے میں قید پاکستانی شہری ماجد خان کو رہا کردیا گیا
- وزیراعظم نے آل پارٹی کانفرنس طلب کرلی، عمران خان کو بھی شرکت کی دعوت
- ملکی برآمدات میں 7.16 فیصد کمی
- جواد سہراب ملک وزیراعظم کے معاون خصوصی مقرر
- حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک بھرمیں 80 فیصد اینٹوں کے بھٹے بند
- مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی نوجوان شرجیل دم توڑ گیا
- ملکی زرمبادلہ کے ذخائر دس سال کی کم ترین سطح پر آگئے
- چالان کیوں کیا؟ لاہور میں درجن بھر افراد کا ٹریفک اہلکاروں پر تشدد
حکومت کے خاتمے کے امکانات؛ وزارتوں کے افسران نے گو سلو پالیسی اپنا لی

جمعہ کے روز بھی اکثر ڈویژنوں کے سیکرٹری دفتروں سے جلدی چلے گئے تھے۔ فوٹو:فائل
اسلام آباد: وفاقی سیکرٹریٹ میں عدم اعتماد تحریک کے سبب کام سست روی کی پالیسی کا شکار ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارتوں کے افسران کی سست روی پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کے لئے ہونے والا ایکنک اجلاس بھی بیوروکریسی کی وجہ سے منسوخ ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے خاتمے کے بڑھتے امکانات کے باعث وزارتوں کے افسران بالا نے فائلوں کو روکنا شروع کردیا ہے اور انہوں نے اتوار کو عدم اعتماد میں حکومت کا فیصلہ ہونے تک گو سلو پالیسی اپنا لی ہے، اور جمعہ کے روز بھی اکثر ڈویژنوں کے سیکرٹری دفتروں سے جلدی چلے گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔