اپوزیشن کا اپنا قومی اسمبلی اجلاس تحریک عدم اعتماد کے حق میں 197 ووٹ ڈالے گئے
ایاز صادق نے ایوان میں فرضی اجلاس چلاتے ہوئے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرادی جس کی ارکان نے حمایت کردی
LONDON:
قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے پر متحدہ اپوزیشن نے ایاز صادق کو اسپیکر کی کرسی پر بٹھا کر اپنا اجلاس منعقد کیا اور 197 ارکان کی حمایت کے ساتھ تحریک عدم اعتماد منظور کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد اپوزیشن ارکان نے بینچوں پر دھرنا دے دیا جن کی تعداد 190 سے زائد تھی۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد متحدہ اپوزیشن نے ایوان میں اپنا اجلاس شروع کردیا اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اسپیکر کی کرسی پر بیٹھ گئے اور انہوں ںے بظاہر اجلاس کی اسپیکر شپ سنبھال لی۔
فرضی اجلاس میں ایاز صادق نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو بولنے کی اجازت دے جس پر شہباز شریف نے کہا کہ 14 دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش ہونی تھی، ہم نے او آئی سی کانفرنس کی وجہ سے اپنا لانگ مارچ ملتوی کیا لیکن حکومت کو کیا پریشانی ہے جو 14 دن مٰں بھی تحریک پر ووٹنگ نہ کرسکی، عمران نیازی اور اس کے ساتھیوں نے آئین شکنی کی اور وہ آرٹیکل سکس کی پکڑ میں آئیں گے، اسپیکر کے خلاف بھی آرٹیکل سکس کی کارروائی ہوگی۔
دوران قومی اسمبلی ہال کی لائٹس بند کردی گئیں جنہیں دوبارہ آن کردیا گیا۔ ایاز صادق نے اپوزیشن ارکان کو لابی میں جانے کی اجازت دے دی۔ بعد ازاں ایاز صادق نے ایوان کو چلایا اور تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ شروع کرادی جو کہ 197 ارکان کے ساتھ منظور کرلی گئی۔