- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
اپوزیشن کا اپنا قومی اسمبلی اجلاس، تحریک عدم اعتماد کے حق میں 197 ووٹ ڈالے گئے
اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے پر متحدہ اپوزیشن نے ایاز صادق کو اسپیکر کی کرسی پر بٹھا کر اپنا اجلاس منعقد کیا اور 197 ارکان کی حمایت کے ساتھ تحریک عدم اعتماد منظور کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد اپوزیشن ارکان نے بینچوں پر دھرنا دے دیا جن کی تعداد 190 سے زائد تھی۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد متحدہ اپوزیشن نے ایوان میں اپنا اجلاس شروع کردیا اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اسپیکر کی کرسی پر بیٹھ گئے اور انہوں ںے بظاہر اجلاس کی اسپیکر شپ سنبھال لی۔
فرضی اجلاس میں ایاز صادق نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو بولنے کی اجازت دے جس پر شہباز شریف نے کہا کہ 14 دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پیش ہونی تھی، ہم نے او آئی سی کانفرنس کی وجہ سے اپنا لانگ مارچ ملتوی کیا لیکن حکومت کو کیا پریشانی ہے جو 14 دن مٰں بھی تحریک پر ووٹنگ نہ کرسکی، عمران نیازی اور اس کے ساتھیوں نے آئین شکنی کی اور وہ آرٹیکل سکس کی پکڑ میں آئیں گے، اسپیکر کے خلاف بھی آرٹیکل سکس کی کارروائی ہوگی۔
دوران قومی اسمبلی ہال کی لائٹس بند کردی گئیں جنہیں دوبارہ آن کردیا گیا۔ ایاز صادق نے اپوزیشن ارکان کو لابی میں جانے کی اجازت دے دی۔ بعد ازاں ایاز صادق نے ایوان کو چلایا اور تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ شروع کرادی جو کہ 197 ارکان کے ساتھ منظور کرلی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔