یوکرین : عبوری صدر کا یورپ سے تعلقات قائم کرنے کا اعلان، یانو کووچ کے وارنٹ گرفتاری جاری

اے ایف پی / خبر ایجنسیاں  منگل 25 فروری 2014
 معطل صدریانوکووچ کیخلاف بڑے پیمانے پرقتل عام کی تحقیقات شروع کردی گئی، وزیرداخلہ،روس نے اپناسفیر واپس بلا لیا۔فوٹو:فائل

معطل صدریانوکووچ کیخلاف بڑے پیمانے پرقتل عام کی تحقیقات شروع کردی گئی، وزیرداخلہ،روس نے اپناسفیر واپس بلا لیا۔فوٹو:فائل

کیف / واشنگٹن: یوکرین میں عبوری حکومت کے وزیرداخلہ نے برطرف اور مفرور صدر یانوکووچ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔

وزیر داخلہ آرسین آواکوف نے کہا کہ بڑے پیمانے پر پْرامن شہریوں کے قتل کے باعث برطرف صدر یانوکووچ اوردیگرافسران کے خلاف فوجداری مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ یانوکووچ کواتوار کے روز بلاکلاوا کے جزیرہ نما کرائمیا میں دیکھا گیا تھا تاہم اس کے بعد وہ اپنے معاون کے ہمراہ نامعلوم مقام پرچلے گئے۔ یوکرین کا مشرقی حصہ روس کا حامی ہے جبکہ مغربی حصہ یورپی یونین کا حامی ہے جس کی وجہ سے ملک کے ان 2 حصوں کے درمیان خلیج بڑھنے کے خدشے کا اظہارکیا جا رہا ہے۔ دریں اثنا یوکرین کے عبوری صدر الیگزینڈر ٹرو چنیوف  نے کہا ہے کہ  قوم اب  یورپی یونین کے ساتھ  قریبی تعلقات  پر توجہ مرکوزکرے گی۔ عبوری صدر ٹروچنیوف نے قوم  سے خطاب کے دوران  کہا کہ ہمارا مقصد  ملک میں عوام کی نمائندہ حکومت کو قائم کرناہے۔

ہم روس کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی ایسے نئے مراسم چاہتے ہیں جن کے تحت وہ یوکرین کے یورپی یونین کے ساتھ قریبی تعلقات کے انتخاب کے حق کو تسلیم کرے۔ انھوں نے کہاکہ روس کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیارہیں۔دریں اثنا روس نے یوکرین سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے۔  روسی وزیراعظم نے یوکرین کی نئی حکومت پرسوالیہ نشان کھڑا کرتے ہوئے کہاکہ نئی حکومت کوتسلیم کرنے والے  مغربی ممالک غلطی کررہے ہیِں جبکہ یورپی یونین نے کہا ہے کہ یوکرین کے ساتھ کوئی معاہدہ انتخابات کے بعد ہی ہوسکتا ہے۔  امریکا نے کہا ہے کہ روس یوکرین میں اپنے فوجی روانہ نہ کرے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔