رمضان کی آمد پردرآمدی کھجور بھی 40 فیصد مہنگی

کاشف حسین  پير 4 اپريل 2022
سکھرکی اصیل کھجور200اوربصرہ کی کھجوریں450روپے کلوبکنے لگیں ۔ فوٹو : اے پی پی

سکھرکی اصیل کھجور200اوربصرہ کی کھجوریں450روپے کلوبکنے لگیں ۔ فوٹو : اے پی پی

 کراچی: رمضان کی آمد کے ساتھ ہی لی مارکیٹ کراچی میں واقع ملک میں کھجور کی سب سے بڑی مارکیٹ میں گہماگہمی عروج پر پہنچ گئی ہیں جب کہ ہر سال کی طرح امسال بھی کھجور کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

تاجروں کے مطابق سمندری کرائے مہنگے ہونے اور روپے کی قدر میں کمی سے درآمدی کھجور 30سے 40فیصد تک مہنگی ہوگئی، مقامی کھجور بھی ترسیل کی لاگت بڑھنے سے مہنگی بک رہی ہے، رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی ملک بھر میں تاجروں نے کھجور کی قیمتوں میں اضافہ شروع کردیا ہے۔

لی مارکیٹ کے تھوک بازار میں سکھر کی اصیل کھجور 180سے 200روپے کلو فروخت کی جارہی ہے جو خوردہ سطح پر 240روپے کلو تک فروخت ہورہی ہے، ایران کی مضافاتی کھجور درجہ دوم تھوک سطح پر 350 اور خوردہ سطح پر 400 روپے کلو تک فروخت ہورہی ہے مضافاتی کھجور درجہ اول کی تھوک قیمت 500 روپے اور خوردہ قیمت 600 روپے وصول کی جارہی ہے۔

بصرہ کی کھجوریں 400 سے 450 روپے تھوک قیمت پر بازار میں فروخت ہورہی ہیں جو شہر کے مختلف علاقوں میں 500سے 550 روپے کلو فروخت کی جارہی ہیں، سعودی عرب کی سکری کھجور لی مارکیٹ میں 1500، عجوا کھجور 1700 روپے سے 2000 روپے اور عنبر کھجور 2 ہزار روپے کلو تک فروخت کی جا رہی ہیں۔

کھجوربازارسے ہندوستان اورمشرق وسطی تک کھجورکاکاروبارہوتاتھا

کراچی میں کھجوروں کی خریدوفروخت کا سب سے بڑا مرکز لی مارکیٹ کے علاقے میں کھجور بازار کے نام سے قائم ہے، یہ کراچی کا قدیم بازارہے بعض مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بازار کی تاریخ 100سال پرانی ہے اور تاریخی لحاظ سے یہ بازار مشرق وسطیٰ اور ایشیا کا سب سے بڑا مرکز رہا ہے۔

روایت کے مطابق اس بازار کے قیام کی وجہ گھاس بندر کا قریب ہونا ہے جہاں بادبانی کشتیوں کے ذریعے مشرق وسطیٰ اور عرب ملکوں کی کھجور فروخت کے لیے لائی جاتی تھی جو کراچی سے ہندوستان تک لے جائی جاتی تھی۔

لیاری میں آپریشن اور قیام امن کے بعد کھجور مارکیٹ کی رونق بحال ہوگئی

کھجور بازار میں کاروبار کا آغاز عموماً صبح 9 بجے ہوتاہے اور مغرب کے وقت دکانیں بند ہونے لگتی ہیں، تاہم ٹھیلے والے رات کے 10 بجے تک کاروبار میں مصروف رہتے ہیں، لیاری میں بدامنی کے زمانے میں بازار کے تاجروں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا اور ان کے کئی سیزن متاثر ہوئے اس زمانے میں خریدار کھجور مارکیٹ آنے سے کتراتے تھے اور زیادہ تر سودے فون پر ہی ہوتے تھے، لیاری میں آپریشن اور قیام امن کے بعد سے کھجور مارکیٹ کی رونقیں بحال ہوگئیں اور کاروباری حجم میں نمایاں اضافہ ہوگیا۔

کھجوربازار:رمضان میںعارضی دکانیں بھی سجتی ہیں

کراچی کے قدیم کھجور بازار میں سکھر، خیرپور، پنجگور، بلوچستان، ایران، عراق اور سعودی عرب کی کھجور دستیاب ہوتی ہیں، دو دہائیوں قبل تک ایک سے دو مرکزی گلیوں پر مشتمل یہ بازار اب سڑک پار نئی عمارتوں کے کمپاؤنڈز اور دکانوں میں منتقل ہوگیا ہے اور تھوک کاروبار نے الگ شکل اختیار کرلی ہے۔

پرانی گلیوں میں پتھاروں پر خوردہ سطح پر کھجور فروخت کی جاتی ہے اس علاقے میں کچھ ہول سیل کے مراکز بھی قائم ہیں، رمضان میں عارضی دکانوں کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے، سڑک پار رہائشی عمارتوں کے نیچے بڑے گودام ہول سیل کے مرکز ہیں جہاں بڑے امپورٹرز بھی کاوربار کرتے ہیں، کچھ سال میں درآمدی کھجوروں کی مانگ بڑھنے سے کھجور مارکیٹ کے اس حصہ میں زیادہ چہل پہل دیکھی جاتی ہے اور ان گلیوں میں سوزوکیوں اور رکشوں پر مال لوڈ ہوتا نظر آتا ہے۔

رمضان میں کھجور کی یومیہ فروخت 150ٹن تک جاتی ہے

ایک اندازے کے مطابق لی مارکیٹ کے کھجور بازار میں رمضان سے کچھ ماہ قبل تک یومیہ 50 سے 60 ٹن کھجور فروخت ہوتی ہے جو ملک کے دیگر حصوں میں بھی سپلائی کی جاتی ہے شعبان تک کھجور کی یومیہ فروخت کا حجم 100سے 150ٹن تک پہنچ جاتا ہے جو حالات اور قیمت کے لحاظ سے آخری دنوں میں مزید بڑھ جاتا ہے۔

تاجروں کے مطابق کھجور کا کاروبار شعبان، رمضان اور ذی الحج کے مہینوں میں عروج پر ہوتا ہے۔ شعبان کے مہینے سے عام آدمی اور کھجور کی خریدوفروخت سے وابستہ افراد یہاں آکر دیگر مہینوں کے مقابلے میں زیادہ خریداری کرتے ہیں جو دراصل رمضان المبارک کی تیاری ہوتی ہے۔

ذی الحج کے مہینے میں حج کرکے واپس آنے والے افراد کھجوریں خریدتے ہیں تاکہ وہ سعودی عرب سے تبرّکاً لائی ہوئی کھجوروں کے ساتھ ملا کر عزیزواقارب اور احباب میں تقسیم کرسکیں، کھجور مارکیٹ میں سب سے زیادہ ایرانی مضافاتی (بم) اور سکھر کی اصیل کھجور فروخت کی جاتی ہیں دیگر نمایاں قسموں میں ایرانی زاہدی، بصرہ، اور مہنگی کھجوروں میں عجوہ، عنبر، مبروم، سکری شامل ہیں۔

ایرانی کھجور کے پیکٹ گزشتہ سال سے50روپے زائدپرفروخت ہونے لگے

شہر کے مختلف علاقوں میں ایرانی کھجور کے پیکٹ گزشتہ سال سے 50 روپے زائد تک فروخت ہورہے ہیں ان پیکٹس میں 380سے 400گرام کھجور ہوتی ہے جس کی قیمت 260 روپے سے 280 روپے وصول کی جارہی ہے۔ پیکٹ کی کھجوریں نرم اور شیریں ہوتی ہیں اور ہر عمر کے افراد ان کھجوروں کو پسند کرتے ہیں۔

شہر کے تمام سپر اسٹورز اور ڈپارٹمنٹل اسٹورز نے بھی کھجور کی سیل لگائی ہے اسٹورز پر سکھر اور ایرانی کھجوریں مختلف وزن کی پیکنگ میں فروخت کی جارہی ہیں۔ مستحق افراد کی مدد کے لیے مخیر حضرات کی جانب سے گفٹ پیک اور امدادی راشن میں بھی کھجوریں شامل کی جاتی ہیں جس کے لیے زیادہ تر سکھر کی کھجوریں موزوں رہتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔