- راولپنڈی: شادی ہال میں فائرنگ سے دلہن زخمی
- مارگلہ ہلز پر سگریٹ نوشی اور شاپر لے جانے پر پابندی
- ایران کا حکومت مخالف مظاہروں میں گرفتار ہزاروں افراد کو عام معافی دینے کا اعلان
- ایم کیو ایم کا بلدیاتی الیکشن کیخلاف 12 فروری کو دھرنے کا اعلان
- تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا انتخابات کے لیے تیاری شروع کردی
- باجوہ صاحب کا غلطی کا اعتراف کافی نہیں، عمران خان کو سیاست سے باہر نکالنا ہوگا، مریم نواز
- پاکستان پہلی بار گھڑ سواروں کی نیزہ بازی کے عالمی کپ کیلیے کوالیفائر مقابلوں کی میزبانی کرے گا
- سندھ پولیس میں جعلی ڈومیسائل پر ملازمت حاصل کرنے والا اہلکار برطرف
- محکمہ انسداد منشیات کی کارروائیاں؛ منشیات کی بھاری مقدار تحویل میں لے لی
- کراچی میں گرمی کی انٹری، پیر کو درجہ حرارت 31 سینٹی گریڈ تک جانے کی پیشگوئی
- اڈیالہ جیل انتظامیہ نے شیخ رشید کیلیے گھر سے آیا کھانا واپس بھیج دیا
- لاہور سفاری پارک میں منفرد قسم کا سانپ گھر لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا
- طلبہ یونین پر پابندی کا 39 واں سال، سندھ میں بحالی کا معاملہ پیچیدہ
- ڈوپامائن بڑھانے والی دوا، ڈپریشن کی اعصابی سوزش کو ختم کرسکتی ہے
- ایک گیلن پانی سے ٹھنڈا ہونے والا ایئرکنڈیشننگ خیمہ
- انسانوں کے ساتھ مل کر مچھلیوں کا شکار کرنے والی ڈولفن
- جیل بھرو تحریک شروع کریں، آپ کا علاج میں کروں گا، رانا ثنا اللہ
- آئی ایم ایف ہر شعبے کی کتاب اور ایک ایک دھلے کی سبسڈی کا جائزہ لے رہا ہے، وزیراعظم
- بھارت میں ٹرانس جینڈر جوڑے کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع
- ڈالفن کیساتھ تیراکی کے دوران 16 سالہ لڑکی شارک کے حملے میں ہلاک
سری لنکا میں معاشی بحران سنگین، کابینہ کے26 ارکان نے استعفیٰ دے دیا

پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے:فوٹو:فائل
کولمبو: سری لنکا میں سنگین معاشی بحران کے باعث ملک احتجاج کی لپیٹ میں ہے۔ سری لنکا کی کابینہ کے 26 ارکان نے استعفیٰ دے دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سری لنکا کی کابینہ نے ملک میں جاری معاشی بحران اورحکومت کے خلاف احتجاج کے باعث استعفیٰ دے دیا۔سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پکسا اوران کے بڑے بھائی وزیراعظم مہندا راجا پکسا بدستوراپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
کولمبو میں اپوزیشن کے ارکان نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اورصدرسے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
غیرملکی سفارتکارو ں نے سری لنکا میں نافذایمرجنسی پرتشویش کا اظہارکیا ہے۔ ایمرجنسی کے تحت فوجی کوکسی بھی شخص کوگرفتارکرنے اورقید کرنے کے اختیارات دئیے گئے ہیں۔
مظاہرین کے صدارتی محل پردھاوا بولنے کے بعد صدرراجا پکسا نے ملک بھرمیں رات کا کرفیو نافذ کردیا ہے۔ سوشل میڈیا پرپابندی کے باوجود سری لنکا کے مختلف شہروں میں حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
پولیس اورمظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس نے مظاہرین کومنتشرکرنے کے لئے پانی کی توپ اورآنسوگیس کا استعمال کیا جواب میں مظاہرین نے پولیس پرپتھراؤ کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔