- چوہدری پرویزالہیٰ کے گھر کا دوبارہ محاصرہ
- وزیراعظم نے وکی پیڈیا فوری طور پر بحال کرنے کی ہدایت کردی
- کراچی: 20 روز میں جنسی زیادتی کے 5 کیسز رپورٹ؛ 3 بچیاں دوران علاج جاں بحق
- اسٹیل ملزمیں چوری؛ گرفتار کباڑیے کا ملوث پولیس افسران کے ناموں کا انکشاف
- نمک کی آڑ میں منشیات اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی گئی
- پی ایس ایل کی تیاریاں؛ پشاور زلمی بدھ سے نیشنل اسٹیڈیم میں پریکٹس شروع کرے گی
- ترکیہ زلزلہ؛ ماہر موسمیات نے سوشل میڈیا پر 36 گھنٹے قبل ہی خبردار کردیا تھا
- پی ٹی آئی کے مزید 9 سابق ممبران نے پارلیمنٹ لاجز کی رہائش گاہیں خالی کردیں
- اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں مزید 7 فلطسینی شہید
- ڈالر بیک فٹ پر آگیا، انٹربینک ریٹ 276 روپے سے نیچے آگئے
- کراچی میں گرمی کی شدت برقرار رہنے کا امکان
- کراچی: 5 اوباش نوجوانوں کی نوعمر لڑکی سے اجتماعی زیادتی
- اردو لغت بورڈ میں ماہرین کی قلت بحران کی شکل اختیار کرگئی
- لاہور ہائیکورٹ نے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دے دیا
- انتخابات 90 دن سے آگے گئے تو جیل بھرو تحریک شروع کردیں گے، عمران خان
- وزیراعظم کا توانائی کی بچت کیلئے نیکا کو ازسرنو بحال کرنیکا حکم
- كويت؛ 17 سالہ لڑکے نے فلپائنی گھریلو ملازمہ کو زیادتی کے بعد زندہ جلادیا
- پولیس سرپرستی میں اسٹیل ملز کا قیمتی سامان کباڑی کو فروخت کرنے کا انکشاف
- F9 پارک میں خاتون سے زیادتی؛ وقوعہ کی جیوفینسنگ سے ایک ہزار افراد کی فہرست تیار
- ہاتھوں کے گٹھیا کا نیا امید افزا علاج دریافت
جولائی تا مارچ؛ تجارتی خسارہ 35.4 ارب ڈالر تک پہنچ گیا

رواں مالی سال کے 9ماہ کے دوران برآمدات 25 فیصد اضافے سے 23.9 ارب ڈالر رہیں۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: مالی سال 2021-22ء کے ابتدائی 9ماہ کے اختتام پر تجارتی خسارہ بڑھ کر 35.4 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
عمران خان کی حکومت نے پورے مالی سال کے لیے بجٹ خسارے کا ہدف 28.4 ارب ڈالر مقررکیا تھا تاہم 9ماہ میں ہی بجٹ خسارہ 35ارب ڈالر سے اوپر پہنچ گیا ہے۔ مارچ میں، جو پی ٹی آئی کے 43ماہ پر مشتمل دورحکومت کا آخری مہینہ تھا، برآمدات میں بھی کمی آئی۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے گزشتہ روز جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا مارچ 2021-22ء میں تجارتی خسارہ بڑھ کر 35.4 ارب ڈالر پر پہنچ گیا۔ گزشتہ برس کے اسی عرصے کے مقابلے میں بجٹ خسارہ 14.6 ارب ڈالر ( 70 فیصد ) زائد ہے۔
حال ہی میں ختم ہونے والی حکومت نے پورے سال کے لیے تجارتی خسارے کا جو ہدف مقرر کیا تھا وہ 7ماہ ہی میں پورا ہوگیا تھا۔ بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سبب بن رہا ہے جو پہلے ہی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور قرض کی ادائیگیوں کی وجہ سے زوال پذیر ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 25مارچ تک مزید سُکڑ کر 12 ارب ڈالر رہ گئے تھے۔ جولائی تا مارچ کے عرصے کے دوران درآمدات بڑھ کر 58.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے درآمدات کا سالانہ ہدف55.2 ارب ڈالر مقرر کیا تھا۔
رواں مالی سال کے 9ماہ کے دوران برآمدات 25 فیصد اضافے سے 23.9 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئیں۔ اس عرصے کے لیے برآمدات کا ہدف 18.7 ارب ڈالر رکھا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔