- ہانگ کانگ؛ آپریشن نہ کروانے والے ٹرانس جینڈرز شناختی کارڈ پر جنس تبدیل کراسکیں گے
- شاداب نے کپتان بابراعظم کو شادی کا مشورہ دیدیا
- سندھ بلدیاتی الیکشن؛ الیکشن کمیشن نے نتائج میں فرق پر پریزائیڈنگ افسران کو طلب کرلیا
- فرانس کے ایک گھر میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ ماں اور7 بچے ہلاک
- کراچی میں 12 فروری کے بعد درجہ حرارت میں کمی کا امکان
- حکومت نے آل پارٹیز کانفرنس پھر موخر کردی
- مزاروں پر کروڑوں کی آمدن کا کوئی حساب کتاب نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- شام میں زلزلے سے خطرناک قیدیوں کی جیل تباہ؛ 20 داعش جنگجو فرار
- حج کے لیے پیدل سفر کرنیوالا بھارتی نوجوان شہاب چتور پاکستان پہنچ گیا
- بار بار انتخابات سے ملک میں انتشار ہوگا، الیکشن پہلے بھی ملتوی ہوتے رہے، سعد رفیق
- ’’بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی لیکن پاکستان ہندوستان ورلڈکپ کھیلنے آئے گا‘‘
- توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس؛ عمران خان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی
- احتساب عدالت؛ وزیراعظم کے داماد کی عبوری ضمانت میں توسیع
- تباہ کن زلزلہ؛ آرمی چیف کی ہدایت پر پاک فوج کے 2 امدادی دستے ترکیہ روانہ
- 16 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
- قومی ٹیم سے اخراج کی وجہ آج تک معلوم نہیں ہوئی، عماد وسیم کا شکوہ
- غذائی افراط زر سے متاثرہ ممالک کی فہرست جاری، پاکستان شامل
- پاکستان میں سی پیک کے تحت کوئلے سے چلنے والے پاورپلانٹ نے کام شروع کردیا
- ارد و لغت بورڈ؛ 55 اسامیوں میں 41 خالی، افرادی قوت کی شدید کمی
- شیونرائن اور ٹیگنرائن سنچری بنانے والے پہلے ویسٹ انڈین باپ بیٹے
پاکستانی اسپن بولرز کو کارکردگی میں بہتری درکار ہے، ثقلین مشتاق

کھلاڑیوں نے پہلے ون ڈے میں شکست سے سبق سیکھ کر سیریز اپنے نام کی ۔ فوٹو : انٹرنیٹ
لاہور: ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے کہا ہے کہ پاکستانی اسپن بولرز کو کارکردگی میں بہتری درکار ہے۔
ورچوئل میڈیا کانفرنس میں ثقلین مشتاق نے کہا ہے کہ گزشتہ 15 سال میں غیر ایشیائی ٹیموں نے اسپنرز کا بہتر انداز میں سامنا کرنے کے لیے اچھا ہوم ورک کیا ہے، انگلینڈ میں تو مصنوعی اسپن پچز بھی تیار کی گئیں، جو روٹ بھارت جبکہ عثمان خواجہ، اسٹیون اسمتھ اور ٹریوس ہیڈ نے پاکستان میں بہت اچھی تکنیک کے ساتھ بیٹنگ کرکے خوب رنز بنائے۔
ثقلین مشتاق نے کہا کہ اب ماضی جیسی صورتحال نہیں مگر میں اسے پاکستانی اسپنرز کی کارکردگی توقعات کے مطابق نہ ہونے کا جواز بنا کر پیش نہیں کر رہا، ہمیں اس شعبے میں کام کرنے کی ضرورت ہے اور فراغت کے وقت میں اس کیلیے بھرپور پلان بھی تیار کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ میں کسی کو بھی پارٹ ٹائم بولر کہنے کے حق میں نہیں ہوں، آل راؤنڈرز سے بھی کہتا ہوں کہ کسی ایک شعبے پر لازمی بھرپور توجہ دیں۔ اس کے لیے نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں پورا ایک دن مختص بھی کرتا رہا جس میں ان کو صرف بولنگ یا بیٹنگ کیلیے کہا جاتا تھا۔
ثقلین مشتاق نے کہا کہ ون ڈے سیریز میں پہلا میچ ہارنے کے بعد ٹیم میٹنگ میں کھلاڑیوں نے نیا عزم کیا، دوسرے میچ میں بڑا اسکور ہوا تو وہ گھبراہٹ کا شکار نہیں ہوئے، سب ایک دوسرے کی آنکھوں میں دیکھ کر بات کر رہے تھے کہ آج یہ ہدف حاصل کرکے تاریخ رقم کرنا ہے۔ اسی جذبے کی وجہ سے کامیابی بھی حاصل ہوئی۔
ہیڈ کوچ نے کہا کہ تیسرے میچ میں گرین شرٹس ذہنی اور تکنیکی طور پر اپنا ہوم ورک مکمل کر چکے تھے اس لیے حریف کو دونوں شعبوں میں آؤٹ کلاس کردیا،میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ فتح حاصل ہوتی ہے یا آپ شکست سے سبق سیکھتے ہیں،مجھے فخر ہے کہ کھلاڑیوں نے اس سوچ کو اپنا رکھا ہے،ان میں اتنی صلاحیت ہے کہ دنیا کی کسی بھی ٹیم کو شکست دے سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔