- لڑکیوں کی تعلیم؛ طالبان سے مذاکرات کیلیے قطر کے خصوصی ایلچی کابل پہنچ گئے
- آن لائن ٹکٹوں سمیت ریلوے نے پورا نظام رابطہ ایپ پر منتقل کر دیا
- حکومت کا بین الاقوامی پروازوں میں بزنس کلاس ٹکٹس پرایکسائز ڈیوٹی لگانے پرغور
- مدرسے کے معلم کا چھٹی کرنے پر 10 سالہ طالبعلم پر بہیمانہ تشدد
- سکھر میں معمر خاتون پر بہیمانہ تشدد کرنے والے افسر کے خلاف مقدمہ درج
- بھارتی کرکٹ ٹیم کے مسلمان کھلاڑیوں کو تلک نہ لگوانے پرتنقید کا سامنا
- نیشنل ایکشن پلان پر نظرثانی کیلیے آل پارٹیز کانفرنس 9 فروری کو ہوگی
- پولیس نے 2 سالہ بچے کو مفرور ملزم قرار دیدیا، گرفتاری کیلیے چھاپے
- اسلحہ کی آن لائن فروخت، سی ٹی ڈی نے گروپ کا سراغ لگا لیا
- پرویز الٰہی کے مشیر عامر سعید کی عدم بازیابی پر آئی جی پنجاب طلب
- سعودی عرب کے شمالی علاقوں میں گرد وغبار کا طوفان، اسکولز بند
- کل سے بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کےخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- اسلامی نظریاتی کونسل کیخلاف آئینی درخواست خارج
- 15، 15 منٹ کے کیسز 8، 8 سال سال چلتے ہیں، سندھ ہائیکورٹ
- 2 دن میں بقیہ یو سیز کے الیکشن کی تاریخ نہ دی گئی تو احتجاج ہوگا، حافظ نعیم
- مہنگائی کے باوجود عوام کا جذبہ بلند ہے، مریم نواز
- غبارہ گرانے کے واقعے سے چین امریکا تعلقات کو نقصان پہنچا ہے، بیجنگ
- موٹر وے ایم5 پر ٹائر پھٹنے سے کار کو حادثہ، 2افراد جاں بحق
- اسامہ ستی قتل کیس؛ 2 پولیس اہلکاروں کو سزائے موت، 3 کو عمر قید
- مانچسٹر یونائیٹڈ کے کسمیرو نے حریف پلیئر کی گردن دبوچ لی
کمپیوٹرائز دور سے پہلے ہوائی جہازوں میں ریزرویشن کیسے ہوتی تھی؟
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2022/04/2306786-untitledcopy-1649176371-389-640x480.jpg)
[فائل-فوٹو]
1950 کی دہائی میں امریکی اور یورپی ایئر لائنز نے صارفین کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد کا مشاہدہ کیا۔ بڑھتی ہوئی فضائی سفر کی مانگ نے ایئرلائنز کو ایسا حل تلاش کرنے پر مجبور کیا جو پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے بکنگ کرنے کے قابل ہو۔
اُس وقت ایئر لائنز کا انحصار دستی نظام پر تھا جس میں ایئر لائنز کا عملہ ہاتھ کے ذریعے انوینٹری اور فون کالز کے ذریعے ہوائی جہاز کے ٹکٹ بک کیا کرتا تھا اور ایک پکنگ کے اس پورے پروسیس میں ایک گھنٹہ اور کبھی کبھی اس سے بھی زیادہ وقت صرف ہوتا تھا۔
ٹکٹ ایجنٹس کے پاس کاغذی کارڈز کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا تھا اور وہ انہی کارڈز پر پرواز اور اُس میں نشست کی دستیابی کی جانچ کر تے تھے اور مسافروں کی معلومات اسی کو دیکھتے ہوئے بھرتے تھے۔
اس سارے عمل کو اناڑی پن اور سست روی سے تشبیہہ کیا جائے تو غلط نہیں ہوگا جس کی وجہ سے کیریئرز کے لیے بکنگ کی وسیع مقدار پر کارروائی کرنا مشکل ہو گیا تھا۔
1950 کی دہائی کے آخر میں یہ مسئلہ انٹرنیشنل بزنس مشین (IBM) کمپنی کے ابتدائی کمپیوٹرائزڈ سسٹمز کے ذریعے جزوی طور پر حل ہوا۔ ان سسٹمز میں نیم خودکار آلات شامل تھے جو IBM نے امریکی ایئر لائنز کے لیے تیار کیے تھے۔
یہ نئے سسٹمز ہوائی جہازوں میں نشست کی دستیابی کو ظاہر کرسکتے تھے۔ اگر کسی ایجنٹ کو ٹکٹ بک کرنے کی ضرورت ہوتی تھی تو وہ اس مشین میں ایک کاغذی کارڈ ڈالتا تھا اور پھر اس مشین میں تمام ضروری معلومات بھرتا تھا۔ لہذا پورا عمل اب بھی کافی حد تک دستی اِن پُٹ پر منحصر تھا۔
تاہم پھر جیسے جیسے کمپیوٹر کے سسٹمز جدید سے جدید تر ہوتے گئے ویسے ہی ایئرلائنز کی کارکردگی بھی بہتر ہونے لگی۔ کم وقت میں مسافروں کی زیادہ سے زیادہ بکنگ کی جانے لگی اور آج وہ دور ہے جب ایک فرد گھر میں بیٹھے بیٹھے اپنی ایئرلائنز، نشست اور ٹکٹ بُک کرسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔