کالج ایجوکیشن کے اساتذہ کی ترقیوں میں بے قاعدگیاں سامنے آگئیں

صفدر رضوی  منگل 5 اپريل 2022
100 سے زائد اہل اساتذہ کی پروموشن روک لی گئی (فوٹو، فائل)

100 سے زائد اہل اساتذہ کی پروموشن روک لی گئی (فوٹو، فائل)

 کراچی: حکومت سندھ کی جانب سے محکمہ کالج ایجوکیشن  کے اساتذہ کو دیے گئے پروموشنز میں بڑے پیمانے پر بےقاعدگیاں سامنے آئی ہیں جس کے سبب سو سے زائد اہل اساتذہ کو ترقی نہیں مل سکی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ کالج ایجوکیشن میں گریڈ 18 سے 19 کے لیے ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر چند روز قبل کی گئی ترقیوں میں 100 سے زائد اہل اساتذہ کی پروموشن روک دی گئی ہے اور سینیارٹی لسٹ میں شامل ہونے کے باوجود انہیں گریڈ انیس میں ترقی سے محروم رکھا گیا جن میں 43 خواتین اور کم از کم 60 مرد اسسٹنٹ پروفیسرز شامل ہیں۔

گریڈ 19 کے لیے اساتذہ کی ترقیوں کے سلسلے میں بورڈ 2 کا اجلاس 30 مارچ کو چیف سیکریٹری سندھ کی زیر صدارت ہوا تھا اور ان ترقیوں کا نوٹیفکیشن صرف 2 روز بعد ہی 2 اپریل کو جاری کردیے گئے تھے۔ بتایا جارہا ہے کہ ایک سرکاری افسر کی اہلیہ کا نام بھی اس پروموشن لسٹ میں شامل تھا اس لیے نوٹیفکیشن کے اجرا میں بھی جلدی کی گئی۔

منگل کو یہ نوٹیفکیشن اساتذہ کو موصول ہوا تو انہیں علم ہوا کہ درجنوں مرد و خواتین اساتذہ  ایسے ہیں جن کے جونیئرز کو ترقی دے دی گئی ہے لیکن نوٹیفکیشن میں ان کا نام نہیں ہے جس کے بعد پروموشن سے محروم رہ جانے والے درجنوں اساتذہ نے ریجنل ڈائریکٹر کالجز کا رخ کیا اور اس بےقاعدگیوں کے خلاف اپنی آواز بلند کرنا شروع کردی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔