- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
’ہوا میں سانس لینے والے‘ امریکی ہائپرسونک میزائل کا دوسرا کامیاب تجربہ
واشنگٹن: امریکی دفاعی تحقیقی ادارے ’’ڈارپا‘‘ (DARPA) نے اعلان کیا ہے کہ اس نے حال ہی میں اپنے ’’ہوا میں سانس لینے والے ہائپرسونک میزائل‘‘ کی دوسری آزمائشی پرواز بھی کامیابی سے مکمل کرلی ہے۔
یہ میزائل آواز سے 5 گنا زیادہ رفتار (میک 5) سے پرواز کرسکتا ہے، یعنی ایک گھنٹے میں 6100 کلومیٹر دُور تک پہنچ سکتا ہے۔
یہ میزائل ’’ڈارپا‘‘ میں پچھلے کئی سال سے جاری ’’ہائپرسونک ایئر بریدنگ ویپن کانسپٹ‘‘ (HAWC) پروگرام کے تحت لاک ہیڈ مارٹن نے تیار کیا ہے۔
ڈارپا کی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ یہ ’’ہتھیار‘‘ 65 ہزار فٹ کی بلندی پر ایک اور طیارے سے ہوا میں چھوڑا گیا جہاں اس نے ہائپرسونک رفتار حاصل کی؛ اور 300 ناٹ (555.6 کلومیٹر) دوری تک پرواز بھی کی۔
اس میزائل کا پہلا تجربہ ستمبر 2021 میں کیا گیا تھا لیکن وہ ڈیزائن قدرے مختلف تھا، جبکہ اسے ایک اور ادارے نے تیار کیا تھا۔
نئے تجربے کے بارے میں امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ پچھلے ماہ یعنی مارچ 2022 میں کیا گیا تھا لیکن یوکرین پر روسی حملے کی بناء پر اس کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
بتاتے چلیں کہ ہوا میں سانس لینے والا یعنی ’’ایئر بریدنگ‘‘ میزائل دورانِ پرواز اپنے ارد گرد کی ہوا اندر کھینچ کر ایندھن جلانے میں استعمال کرتا ہے اور غیرمعمولی تیز رفتار حاصل کرتا ہے۔
’’ڈارپا‘‘ کے تحت امریکی فضائیہ کےلیے ’’ہائپرسونک ایئر بریدنگ ویپن کانسپٹ‘‘ (HAWC) کے عنوان سے یہ منصوبہ کم از کم پچھلے 40 سال سے جاری ہے، جس کا مقصد ایسے جیٹ انجن تیار کرنا ہے جو میزائلوں، راکٹوں، ڈرونز اور لڑاکا طیاروں تک کو ’’ہائپر سونک‘‘ یعنی آواز سے کم از کم 5 گنا رفتار پر پہنچا سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔