- حکومت کا سحر افطار و تراویح میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ
- ’’پاکستان کو بھارت سے 2011 کے سیمی فائنل میں شکست کا بدلہ لینا ہے‘‘
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی، توہین عدالت کی درخواست پر آئی جی سے رپورٹ طلب
- لاہور ہائیکورٹ کا 1990 سے 2001 تک توشہ خانہ ریکارڈ پبلک کرنے کا حکم
- مسلمان مسائل کی جڑ، ہندوؤں کے برابر نہیں ، بی جے پی رہنما کی ہرزہ سرائی
- روپے کی قدر کم ترین سطح پر، معاشی مشکلات میں اضافہ
- کویت پٹرولیم کیلیے 27ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی منظوری
- ملک میں زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی
- عمران خان کی ضمانت منظوری کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
- مہنگی ترین اشیا، شہری محدود خریداری پر مجبور
- 2022 ، سندھ میں کاروکاری کے الزام میں 152 خواتین اور 65 مرد قتل
- سحری کے اوقات میں گیس ملے گی یا نہیں، شہری پریشان
- ون ڈے ورلڈکپ؛ ممکنہ تاریخوں اور وینیوز کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا، نام سامنے آگئے
- ذیابطیس کے 4 لاکھ مریض معذور ہوجاتے ہیں، ماہرین طب
- شکر کا جذبہ، شدید ذہنی تناؤ کو کم کر سکتا ہے
- کمسن بچوں کے ساتھ خودکشی کے واقعات
- ٹیم کا مزاج بدلنے کیلیے شاہین موزوں کپتان قرار
- گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے
- افغانستان سے سیریز، عباس آفریدی کو منتخب نہ کیے جانے پر مدثر نذر حیران
- رمضان کے آخری عشرے میں حرمین شریفین کیلیے پرمٹ کی شرط ختم
’ہوا میں سانس لینے والے‘ امریکی ہائپرسونک میزائل کا دوسرا کامیاب تجربہ

پرواز کے دوران اس میزائل نے 6100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 555 کلومیٹر فاصلہ طے کیا؛ ایک تصوراتی خاکہ۔ (فوٹو: لاک ہیڈ مارٹن)
واشنگٹن: امریکی دفاعی تحقیقی ادارے ’’ڈارپا‘‘ (DARPA) نے اعلان کیا ہے کہ اس نے حال ہی میں اپنے ’’ہوا میں سانس لینے والے ہائپرسونک میزائل‘‘ کی دوسری آزمائشی پرواز بھی کامیابی سے مکمل کرلی ہے۔
یہ میزائل آواز سے 5 گنا زیادہ رفتار (میک 5) سے پرواز کرسکتا ہے، یعنی ایک گھنٹے میں 6100 کلومیٹر دُور تک پہنچ سکتا ہے۔
یہ میزائل ’’ڈارپا‘‘ میں پچھلے کئی سال سے جاری ’’ہائپرسونک ایئر بریدنگ ویپن کانسپٹ‘‘ (HAWC) پروگرام کے تحت لاک ہیڈ مارٹن نے تیار کیا ہے۔
ڈارپا کی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ یہ ’’ہتھیار‘‘ 65 ہزار فٹ کی بلندی پر ایک اور طیارے سے ہوا میں چھوڑا گیا جہاں اس نے ہائپرسونک رفتار حاصل کی؛ اور 300 ناٹ (555.6 کلومیٹر) دوری تک پرواز بھی کی۔
اس میزائل کا پہلا تجربہ ستمبر 2021 میں کیا گیا تھا لیکن وہ ڈیزائن قدرے مختلف تھا، جبکہ اسے ایک اور ادارے نے تیار کیا تھا۔
نئے تجربے کے بارے میں امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ پچھلے ماہ یعنی مارچ 2022 میں کیا گیا تھا لیکن یوکرین پر روسی حملے کی بناء پر اس کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
بتاتے چلیں کہ ہوا میں سانس لینے والا یعنی ’’ایئر بریدنگ‘‘ میزائل دورانِ پرواز اپنے ارد گرد کی ہوا اندر کھینچ کر ایندھن جلانے میں استعمال کرتا ہے اور غیرمعمولی تیز رفتار حاصل کرتا ہے۔
’’ڈارپا‘‘ کے تحت امریکی فضائیہ کےلیے ’’ہائپرسونک ایئر بریدنگ ویپن کانسپٹ‘‘ (HAWC) کے عنوان سے یہ منصوبہ کم از کم پچھلے 40 سال سے جاری ہے، جس کا مقصد ایسے جیٹ انجن تیار کرنا ہے جو میزائلوں، راکٹوں، ڈرونز اور لڑاکا طیاروں تک کو ’’ہائپر سونک‘‘ یعنی آواز سے کم از کم 5 گنا رفتار پر پہنچا سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔