- حب میں مسافر بس حادثے کا مقدمہ مالکان کیخلاف درج
- پاکستانی باکسر نے دبئی میں پروفیشنل باکسنگ فائٹ جیت لی
- مار گئی ہمیں یہ مہنگائی!
- مارشل آرٹس میں عالمی ریکارڈ ہولڈر راشد نسیم اطالوی ٹی وی شو میں مدعو
- مہنگائی کیخلاف عوام بیدار ہوں، احتجاج کے بغیر مسائل کم نہیں ہونگے، حافظ نعیم
- امارات کے صدر کا اسلام آباد کا دورہ منسوخ
- حکومت سے فواد چوہدری کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب
- کوہاٹ میں کشتی ڈوبنے کے واقعے کا مقدمہ درج
- آسٹریلین اوپن؛ جوکووچ نے 10 ویں ٹرافی اپنے نام کرلی
- اسمبلی تحلیل کے 90 روز میں الیکشن ہونے چاہییں، لاہور ہائیکورٹ
- ’پہلے ایک تو پوری کرلیں‘ 2 ٹیموں کی تجویز پر کامران اکمل کا ردعمل
- پاکستان ویمنز ٹیم کی نگاہیں نئے چیلنج پر مرکوز
- گلگت کے شہری کو ساڑھے 13 کروڑ روپے سے زائد کا بجلی بل موصول، انکوائری کا حکم
- 96 ارب کی مقروض ایل ڈبلیو ایم سی کو پرائیویٹائز کرنے کا فیصلہ
- غیرقانونی تارکین وطن واپس بلائیں ورنہ ویزا پابندیاں لگائیں گے، یورپی یونین
- اسٹیٹ بینک کی ڈالر شرح کو کیپ، ترسیلات زر اور برآمدات میں 3 ارب ڈالر نقصان کے دعوے کی تردید
- ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کیلیے کچھ بھی کر سکتے ہیں، امریکی دھمکی
- حکومت نے آئل ریفائنری پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دے دی
- پٹرولیم قیمتیں مہنگائی کا مزید طوفان لائیں گی، تاجر تنظیمیں
- کراچی؛ ڈیوٹی سے گھر جاتے ہوئے ڈکیتی میں مزاحمت پر 3 بچوں کا باپ قتل
شہباز شریف نے جسٹس ریٹائرڈ گلزار احمد کا بطور نگراں وزیراعظم نام مسترد کر دیا

جسٹس ر گلزار احمد کا نام بطور نگراں وزیراعظم پیش کرنا آئین کے خلاف ہے. (فوٹو : فائل)
اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دیا گیا جسٹس ریٹائرڈ گلزار احمد کا بطور نگراں وزیراعظم نام مسترد کر دیا اور کہا ابھی معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اس معاملے پر مشاورت نہیں کر سکتے۔
صدر مملکت نے نگراں وزیر اعظم کے لیے جسٹس ر گلزار احمد کا نام تجویز کیا اور ایک خط اپوزیشن لیڈر کو لکھ کر ان سے نام دینے کو کہا گیا۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے صدر مملکت کو جوابی خط لکھ دیا ہے۔
شہباز شریف نے مشاورت سے انکار کرتے ہوئے خط میں لکھا کہ صدر مملکت کا خط 5 اپریل رات 9 بجے موصول ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے جسٹس گلزار کا نام دیا جانا غیر قانونی ہے، معاملہ عدالت میں ہونے کی وجہ سے یہ عمل شروع کرنے کا اختیار نہیں اور تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اسپیکر کی رولنگ خلاف آئین ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ جسٹس ر گلزار احمد کا نام بطور نگراں وزیراعظم پیش کرنا آئین کے خلاف ہے، اس تناظر میں وزیراعظم کی طرف سے اسمبلی توڑنا بھی متنازعہ عمل ہے، سپریم کورٹ نے اس معاملہ کا سوموٹو لیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے لکھا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ کوئی بھی قدم عدالت کے احکامات کے تابع ہوگا، آپ کی طرف سے تقرری کے معاملے پر مشاورت ایک جلد بازی میں کیا گیا عمل ہے۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد صدر مملکت نے نگراں وزیراعظم کے لیے وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے نام مانگے تھے۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نگراں وزیراعظم کے لیے جسٹس ریٹائرڈ گلزار احمد کا نام تجویز کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔