- لیاری میں ملزمان نے اسنوکر کلب میں گھس کر نوجوان کو قتل کردیا
- پنڈی میں خواجہ سرا کو پھندا لگا کر قتل کردیا گیا
- پنجاب کے وزیر کھیل کو افتخار نے ایک اوور میں 6 چھکے جڑدیئے، ویڈیو وائرل
- پرویز مشرف کی تدفین پاکستان میں کرنے کا فیصلہ
- نمائشی میچ؛ پشاور زلمی کی گلیڈی ایٹرز کیخلاف بیٹنگ جاری
- موبائل چوری کا الزام؛16سالہ لڑکے نے 58 سالہ خاتون کو زیادتی کے بعد قتل کردیا
- بندرگاہ سے دالوں کے کنسائمنٹس ریلیز ہونا شروع
- چلی کے جنگلات میں خوفناک آتشزدگی میں 23 افراد ہلاک؛ 979 زخمی
- حضرت علیؓ کا یوم ولادت آج عقیدت واحترام سے منایا جا رہا ہے
- ہفتہ رفتہ؛ ڈالر بے لگام رہا، اسٹاک مارکیٹ میں ملاجلا رجحان
- کوئٹہ میں دھماکے سے پانچ افراد زخمی
- اسحق ڈار کا ایف بی آر افسران کی غیرقانونی مراعات روکنے کا حکم
- امریکا نے چین کا جاسوس غبارہ مار گرایا
- ’’بھارتی ٹیم اگر ایشیاکپ نہیں کھیلتی تو کوئی اسپانسر نہیں ملے گا‘‘
- سابق صدر پرویز مشرف دبئی میں انتقال کر گئے
- کراچی؛ منشیات فروشوں اور موٹرسائیکل چوروں کیخلاف کارروائی، 6 ملزمان گرفتار
- بنگلہ دیش نے بولنگ کوچ ایلن ڈونلڈ کے معاہدے میں توسیع کردی
- پی ایس ایل8؛ اوپنرز چھکے چھڑانے کیلیے بے تاب
- پرتھ پاکستان کی ٹیسٹ میں میزبانی کیلیے مچلنے لگا
- کوئٹہ میں نمائشی کرکٹ میچ کیلیے میدان سج گیا
نائیجیریا میں فیس بک پر توہین اسلام کرنے والے کو 24 سال قید

مبارک بالا کو 2020 میں گرفتار کیا گیا تھا، فوٹو: فائل
ابوجہ: نائیجیریا کی عدالت نے توہین مذہب کے الزام ایک شخص کو 24 قید کی سزا سنائی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائیجیریا میں ہیومنسٹ ایسوسی ایشن نامی تنظیم کے سربراہ مبارک بالا کو سوشل میڈیا پر اسلام مخالف اور توہین آمیز پوسٹیں کرنے کے الزام میں مقامی عدالت نے 24 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
مبارک بالا کو توہین آمیز پوسٹیں کرنے پر 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا اور اُس نے دوران تفتیش اپنے خلاف 18 الزامات کا اعتراف بھی کیا تھا۔ شواہد اور اعترافی بیان کی روشنی میں عدالت نے 24 سال قید کی سزا سنائی۔
توہین اسلام کا مرتکب شخص پہلے مسلمان تھا تاہم بعد میں مذہب کو ترک کردیا تھا اور اپنی تنظیم بھی بنائی تھی۔ ہیومنسٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مبارک بالا سے اعترافی بیان تشدد کے ذریعے حاصل کیا گیا ہے۔
سزا کے خلاف نائیجیریا کی انسانی حقوق کی تنظیموں نے احتجاج بھی کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔