متحدہ اپوزیشن کا علامتی اجلاس، حمزہ شہباز کی حمایت میں 199 ووٹ ڈالے گئے

ندیم چوہدری  بدھ 6 اپريل 2022
علامتی اجلاس میں کامیابی کے بعد مریم نواز کی حمزہ شہباز کو مبارک باد (فوٹو اسکرین گریپ)

علامتی اجلاس میں کامیابی کے بعد مریم نواز کی حمزہ شہباز کو مبارک باد (فوٹو اسکرین گریپ)

 لاہور: متحدہ اپوزیشن کے علامتی اجلاس میں حمزہ شہباز کو 199 اراکین پنجاب اسمبلی نے ووٹ ڈالے جبکہ پرویز الہیٰ کی حمایت میں کوئی ووٹ نہیں ڈالا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز، حمزہ شہباز اور سینئر لیگی رہنما متحدہ اپوزیشن کے اراکین صوبائی اسمبلی کے ہمراہ نجی ہوٹل سے پنجاب اسمبلی سے متصل ہوٹل میں علامتی اجلاس کے لیے روانہ ہوئے۔ اس سے قبل نجی ہوٹل میں متحدہ اپوزیشن کے اراکین کا اجلاس منعقد  کیا گیا۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف نے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی

مریم نواز، حمزہ شہباز اور متحدہ اپوزیشن کے اراکین سے اظہار یکجہتی کے لئے پہنچیں جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنماؤں علیم خان، جہانگیر ترین اور چھینہ گروپ کے اراکین بھی ریلی میں موجود تھے۔

اراکین اسمبلی بسوں اور ذاتی گاڑیوں میں سوار ہو کر روانہ ہوئے، اس موقع پر اراکین اسمبلی کے ذاتی گارڈز بھی اُن کے ہمراہ تھے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی متحدہ اپوزیشن کے ہمراہ تھے۔ اراکین اسمبلی نے وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کے نعرے لگائے اور ووٹنگ میں اپنی مکمل حمایت کا یقین بھی دلایا۔

مقامی ہوٹل میں متحدہ اپوزیشن کا اجلاس

مریم نواز، حمزہ شہباز کے نجی ہوٹل پہنچنے پر لیگی کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، قائدین کو دیکھ کر کارکنان نے نعرے بازی کی جس پر منتظمین نے انہیں روکا تو شدید ہلڑ بازی ہوئی۔

بعد ازاں پینل آف شیئر شازیہ عابد کی زیر صدارت متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا، جس کے آغاز پر انہوں نے کہا کہ انتالیسویں اجلاس میں مجھے پینل اف چئیر کا حصہ چنا گیا تھا۔

تلاوت کلام پاک کے بعد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی چوہدری اقبال گجر کی جانب سے اجلاس میں قرارداد پیش کی۔ جس پر شازیہ عابد نے کہا کہ آج کے اجلاس کے ایجنڈے پر قائد ایوان کا انتخاب ہے، قائد ایوان کے انتخاب کے لئے حمزہ شہباز اور چوہدری پرویز الہی میں مقابلہ ہے۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف نے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی

ایوان کی کارروائی کی طرح شازیہ عابد نے قرارداد پیش ہونے کے بعد حمزہ شہباز کے حامی اراکین کو نشستوں پر کھڑے ہونے کی ہدایت کی اور پھر گنتی کا حکم دیا۔

بعد ازاں انہوں نے اعلان کیا کہ حمزہ شہباز کے حق میں ایک سو ننانوے اراکین اسمبلی نے ووٹ دیا جبکہ چوہدری پرویز الٰہی کے حق میں کسی نے ووٹ نہ دیا۔ شازیہ عابد نے اعلان کیا کہ میرے پاس آئی گنتی میں میاں حمزہ شہباز ایک سو ننانوے ووٹ لیکر قائد ایوان (خود ساختہ) منتخب ہو گئے ہیں۔

حمزہ شہباز کی میڈیا سے اراکین اور میڈیا سے گفتگو

حمزہ شہباز نے ووٹ دینے والے اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہاں مسلم ن اور اس کے اتحادی موجود ہیں، میں پیپلز پارٹی کے حسن مرتضی، علیم خان، اسد کھوکھر، معاویہ اعظم، جگنو محسن کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، میں اپنی بہن مریم نواز، پرویز رشید اور عطا تارڑ اور جہانگیر ترین گروپ کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میرے سامنے بیٹھے والے تمام اراکین میری فیملی ہیں اور رہیں گے، آج میں اپنے معزز اراکین سے پوچھتا ہوں آج کونسی آفت آ گئی جو ہمیں اجلاس نجی ہوٹل منعقد کروانا پڑا ، پنجاب اسمبلی صرف عمارت کا نام ہے وہاں پر اس صوبے کے عوام کی تقدیر کے فیصلے نہیں ہوتے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج طلب، اسپیکر نے غیر آئینی قرار دیدیا

حمزہ شہباز نے کہا کہ جس نے اسمبلی کے کسٹوڈین ہونے کا حلف اٹھایا آج انہیں اراکین پر اس نے دروازے بند کر دیئے گئے۔

واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کو آج صبح سے پولیس اہلکاروں نے گھیرے میں لے کر سیل کیا ہوا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔