- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
- گیلپ پاکستان سروے، 84 فیصد عوام ٹیکس دینے کے حامی
- ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم کے غلط استعمال پر 10کروڑ روپے جرمانہ
- معیشت2047 تک 3 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، وزیر خزانہ
- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
برفیلے انٹارکٹیکا ڈاک خانے میں ملازمتیں، فارغ وقت میں پینگوئن شماری کرنا ہوگی
لندن: سرد ترین علاقے انٹارکٹیکا میں نوکریوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس برفیلی سرزمین پر واقع برطانوی پوسٹ آفس میں پانچ ماہ تک کام کرنا ہوگا جہاں ہزاروں پینگوئن موجود ہیں۔ یوکے انٹارکٹک ٹرسٹ نے موسمیاتی ٹیم کے لیے ملازمتوں کا اعلان کیا ہے جہاں مشہور پورٹ لوکروئے نامی پوسٹ آفس، میوزیم، اور گفٹ شاپ واقع ہے۔ یہ عمارت گوڈیئر جزیرے میں قائم کیا گیا ہے۔
یہاں سے فارغ ہونے والے پوسٹ ماسٹر وکی اینگس کہتی ہیں کہ انٹارکٹیکا میں کام کرنا زندگی بھر کا یادگار تجربہ ہوتا ہے لیکن یہ ملازمت کمزور دل حضرات کے لیے نہیں ہے۔ یہاں برف خود صاف کرنا پڑتی ہے۔ سردی بہت ہوتی ہے اور جدید دور کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
لیکن سوال یہ ہے کہ پوسٹ آفس کیوں قائم کیا گیا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ 1944 میں یہاں ڈاک خانہ بنایا گیا تھا جو 1962 تک کام کرتا رہا تھا جو اب بھی برطانوی انٹارکٹک ٹرسٹ کے تحت کام کرتا ہے۔ 2006 کے بعد اسے ماحولیاتی تحفظ کا ایک ادارہ بنایا گیا ہے اور تحقیق اب بھی جاری ہے۔ پھر یہاں ایک عجائب گھر اور گفٹ شاپ بھی قائم کیا گیا ہے جہاں سال کے مختلف اوقات میں 5 سے 6 افراد کام کرتے رہتے ہیں۔
یوکے ٹرسٹ کے مطابق یہاں اوسط ماہانہ تنخواہ 2000 سے 2900 کینیڈیئن ڈالر تک ہے جو پاکستانی روپوں میں تین سے چار لاکھ روپے کے درمیان ہے۔ لیکن درخواست گزار کے پاس برطانیہ میں ملازمت کا اجازت نامہ لازمی درکار ہے۔
یہاں ہزاروں پینگوئن موجود ہیں جو پوسٹ آفس کے دروازوں کے پاس اپنا گھونسلہ بناتے ہیں۔ آمدورفت میں ان جانوروں کا خیال رکھنا اور انہیں شمار کرنا بھی ڈیوٹی میں شامل ہوگا۔ پھر یہ دیکھنا ہوگا کہ کسی بھی طرح پینگوئن اندر نہ آنے پائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔