کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی قبضہ مافیا کو سپورٹ کررہا ہے، سندھ ہائی کورٹ

کورٹ رپورٹر  جمعرات 7 اپريل 2022
40 سال پہلے کی اسکیموں کے پلاٹس اصل مالکان کو نہیں دیے جاسکے، اس شہر کا اللہ ہی حافظ ہے، عدالت (فوٹو : فائل)

40 سال پہلے کی اسکیموں کے پلاٹس اصل مالکان کو نہیں دیے جاسکے، اس شہر کا اللہ ہی حافظ ہے، عدالت (فوٹو : فائل)

 کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے گلستان جوہر بلاک 6 میں 404 پلاٹس پر قبضے سے متعلق درخواست پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کے ڈی اے کو فوری طور پر قبضے ختم کرانے اور ڈی جی کو پولیس فورس کا استعمال کرنے کا حکم جاری کردیا۔

جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں بینچ کے روبرو گلستان جوہر بلاک 6 میں 404 پلاٹس پر قبضے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ قبضے ختم نہ کرانے پر عدالت کے ڈی اے حکام پر شدید برہم ہوگئی۔

جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ کے ڈی اے قبضہ مافیا کو سپورٹ کررہا ہے، 40 ،40 سال پہلے کی اسکیموں کے پلاٹس اصل مالکان کو نہیں دیے جا سکے، اس شہر کا اللہ ہی حافظ ہے، 40 سال پرانی اسکیم ہے، آج تک اصل مالکان کو قبضہ نہیں دیا، کے ڈی اے قبضہ مافیا کو سپورٹ کررہا ہے۔

عدالت نے کے ڈی اے حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ قبضہ مافیا کے بجائے عوام کے لیے کام کرو۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ صورتحال یہ بنا دی گئی کہ پولیس تک قبضہ نہیں چھڑا سکتی۔ عدالت نے کے ڈی اے حکام سے مکالمے میں کہا کہ کیا کرنا ہے، کیا نہیں کرنا، خود فیصلہ کریں۔

جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ شہر کو عذاب بنادیا گیا، شہر کے اندر ایسی صورتحال پیدا کردی کہ قبضہ نہیں ہٹوایا جاسکتا، آپ لوگ لینڈ مافیا کو موقع دے رہے ہیں کہ قبضہ پکا کرلو، اگر بروقت قبضے اصل مالکان کو دیتے تو آج غیر قانونی قبضے نہ ہوتے، قبضے ختم کرانے کے لیے کے ڈی اے کیا کر رہا ہے؟ کے ڈی اے کی آخری اسکیم ہاکس بے کی آئی جس کا بھی کیا حال کر رکھا ہے؟

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر عمل درآمد نہ ہوا تو آئندہ سماعت پر ڈی جی کے ڈی اے پیش ہوں۔ عدالت نے کے ڈی اے کو فوری قبضے ختم کرانے اور ڈی جی کے ڈی اے کو پولیس فورس استعمال کرنے کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔