- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 2.5 فیصد اضافہ کردیا
کراچی: اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 2 اعشاریہ 5 فیصد کا اضافہ کردیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق اسٹیٹ بینک نے ہنگامی اقدام کرتے ہوئے شرح سود میں 2 اعشاریہ 5 فیصد کا اضافہ کردیا ہے، جس کے بعد شرح سود 12 اعشاریہ 25 فیصد کی سطح پر آگئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ فیصلہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا ہے، اس بروقت اور مونیٹری پالیسی کا ردعمل افراط زر کے بگڑتے ہوئے منظر نامے اور بیرونی خدشات سے نمٹنے کے لیے ضروری تھا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ پچھلے کچھ ہفتوں میں معاشی صورتحال کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، کچھ چیلنجز عالمی تیل کی قیمت اور روس یوکرین تنازعہ بیرونی ہیں، اور چند ہفتوں میں ملک میں اندرونی صورتحال سے بے یقینی میں اضافہ ہوا، جو معیشت پر اثر انداز ہو رہے ہیں، فارن ایکسچینج اور کاروباری طبقہ کے اعتماد پر اثر پڑرہا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس آج ہوا، گزشتہ اجلاس میں کہا گیا تھا کہ ضرورت پڑنے پر فوری اقدام اٹھایا جاسکتا ہے، سب سے پہلا فیصلہ مہنگائی کم کرنے اور مالی استحکام کے لیے مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود میں 2.5 فیصد بڑھا دیا گیا، ملک میں تمام لگژری آئٹمز اور فنش مصنوعات ہوں اس میں مزید کمی لانے کی ضرورت ہے، کیش مارجن کی حامل اشیاء کی فہرست میں اضافہ ہوگا، ایکسپورٹ ری فنانس اسکیم جس پر مارک اپ ریٹ بہت کم ہے اس میں بھی پالیسی ریٹ کے مساوی اضافہ ہوگا، ایکسپورٹ ری فنانس ریٹ اب 5.5 فیصد ہوگا، ملک میں فارن ایکس چینج کی صورتحال اور مالیاتی نظام میں استحکام لایا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔