- لڑکیوں کی تعلیم؛ طالبان سے مذاکرات کیلیے قطر کے خصوصی ایلچی کابل پہنچ گئے
- ریلوے ٹکٹوں کا پورا نظام نئی رابطہ ایپ پر منتقل ہو جائے گا، سعد رفیق
- حکومت کا بین الاقوامی پروازوں میں بزنس کلاس ٹکٹس پرایکسائز ڈیوٹی لگانے پرغور
- مدرسے کے معلم کا چھٹی کرنے پر 10 سالہ طالبعلم پر بہیمانہ تشدد
- سکھر میں معمر خاتون پر بہیمانہ تشدد کرنے والے افسر کے خلاف مقدمہ درج
- بھارتی کرکٹ ٹیم کے مسلمان کھلاڑیوں کو تلک نہ لگوانے پرتنقید کا سامنا
- نیشنل ایکشن پلان پر نظرثانی کیلیے آل پارٹیز کانفرنس 9 فروری کو ہوگی
- پولیس نے 2 سالہ بچے کو مفرور ملزم قرار دیدیا، گرفتاری کیلیے چھاپے
- اسلحہ کی آن لائن فروخت، سی ٹی ڈی نے گروپ کا سراغ لگا لیا
- پرویز الٰہی کے مشیر عامر سعید کی عدم بازیابی پر آئی جی پنجاب طلب
- سعودی عرب کے شمالی علاقوں میں گرد وغبار کا طوفان، اسکولز بند
- کل سے بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کےخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- اسلامی نظریاتی کونسل کیخلاف آئینی درخواست خارج
- 15، 15 منٹ کے کیسز 8، 8 سال سال چلتے ہیں، سندھ ہائیکورٹ
- 2 دن میں بقیہ یو سیز کے الیکشن کی تاریخ نہ دی گئی تو احتجاج ہوگا، حافظ نعیم
- مہنگائی کے باوجود عوام کا جذبہ بلند ہے، مریم نواز
- غبارہ گرانے کے واقعے سے چین امریکا تعلقات کو نقصان پہنچا ہے، بیجنگ
- موٹر وے ایم5 پر ٹائر پھٹنے سے کار کو حادثہ، 2افراد جاں بحق
- اسامہ ستی قتل کیس؛ 2 پولیس اہلکاروں کو سزائے موت، 3 کو عمر قید
- مانچسٹر یونائیٹڈ کے کسمیرو نے حریف پلیئر کی گردن دبوچ لی
فیس بک پر لڑکے کے ساتھ تصویر کے معاملے پر بھائیوں کے ہاتھوں بہن قتل

—فائل فوٹو
کراچی: گھوٹکی کے نواحی گاؤں میں فیس بک پر ایک لڑکے کے ساتھ تصویر کے معاملے پر بھائیوں نے 19 سالہ بہن کو گولی مار کر قتل کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ تینوں بھائیوں نے اپنی بہن کو اس وقت قتل کیا جب گزشتہ ہفتے فیس بک پر ایک شخص کے ساتھ اس کی تصویر دیکھی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پولیس مبینہ قاتلوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد گزشتہ دو روز سے لاش کی تلاش کر رہی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق تین بھائیوں، غلام رسول، شوبن شر اور صاحب دینو شر نے اپنے ساتھی غلام الدین کے ساتھ مل کر نواحی گاؤں نور محمد شر میں صفوران کو قتل کیا۔
گھوٹکی شہر سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یہ گاؤں کچے کا علاقہ سمجھا جاتا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے وہاں پہنچنا مشکل ہے۔
پولیس اہلکار علی گل نے تصدیق کی کہ ہم نے ابھی تک کسی قاتل کا سراغ نہیں لگایا ہے لیکن ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم کو اطلاع ملی کہ ایک نوجوان لڑکی کو گولی مار کر قتل کر کے اس کی لاش دریائے سندھ میں پھینک دی گئی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی اور معلومات اکٹھی کرنے کے بعد قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔ انہون نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ لڑکی کو اس وقت گولی مار دی گئی جب اس کے بھائیوں نے سوشل میڈیا سائٹ فیس بک پر ایک لڑکے کے ساتھ اس کی تصویر دیکھی۔ انہوں نے مزید کہا یہ غیرت کے نام پر قتل کا معاملہ لگتا ہے۔
یہ واقعہ 4 اپریل کی شام غروب آفتاب کے قریب پیش آیا۔ پولیس نے کہا کہ ان کے لیے لاش تلاش کرنا مشکل تھا۔ گھوٹکی کے صحافی اسد پتافی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا یہ ایک دیہی علاقہ ہے اور سوشل میڈیا پر تصاویر شئیر کرنا شرمناک ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔